Thursday, April 25, 2024

ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم ،دوہرے قتل کا ملزم 20 سال بعد بری

ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم ،دوہرے قتل کا ملزم 20 سال بعد بری
March 6, 2017
اسلام آباد(92نیوز)سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیکر دوہرے قتل کیس میں 20 سال سے قید ملزم محمد اکرم کو بری کردیا۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس میں کہا کہ گواہوں کو رات کو چھ کنال کے فاصلے سے سب کچھ  نظرآتا ہے۔ انھیں تو انڈین بارڈر پر تعینات کر دینا چاہیے تاکہ دورسے دیکھیں کہ ہندوستانی فوج کیا کر رہی ہے۔ شوہر اور دوبیٹیوں کوزہردینے کے الزام میں عمرقید کی سزاپانے والی ملزمہ صفیہ بی بی کو بھی بری کردیاگیا۔ تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ نے دوہرے قتل کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس میں جو گواہ پیش ہوئے انہیں کسی دوربین کی ضرورت نہیں۔ حیرانگی ہے گواہوں نے چھ کنال کے فاصلے سے زخم تک دیکھے۔  ریکارڈ سے لگتا ہے گواہوں نے سچ نہیں بولا ہے۔ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ ان گواہوں کی نظر اتنی تیز ہے کہ رات کو بھی چھ کنال کے فاصلے سے سب کچھ دیکھ لیتےہیں ۔ ان گواہوں کو انڈین بارڈر پر تعینات کر دینا چاہیے تاکہ دور سے دیکھیں کہ ہندوستانی فوج کیا کر رہی ہے۔ ملزم پر 1996 میں پنجاب کے علاقے اوکاڑہ میں دو افراد کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ٹرائل کورٹ نے ملزم کو مقتول فخر حیات اور نیاز احمد کے قتل کے الزام میں دو بار سزائے موت سنائی تھی ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ سپریم کورٹ نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم کو بری کردیا۔ ایک اور کیس میں سپریم کورٹ نے شوہر اور دوبیٹیوں کوزہردینے کے الزام میں عمرقید کی سزاپانے والی ملزمہ صفیہ بی بی کو بری کردیا ہے۔ ملزمہ پر2009میں اپنے شوہر اور دو بیٹیوں کو زہر دینے کا الزام تھا۔ سپریم کورٹ نے شکوک وشبہات کی بناپر ملزمہ کوبری کردیا۔ سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے ملزم حبیب کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے۔ملزم حبیب احمد پر بہاولنگر میں 2007 میں محمد اسلم نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔