Thursday, March 28, 2024

ہائپر سانک میزائل ٹیکنالوجی میں روس دنیا سے آگے ہے، رو سی صدر پیوٹن

ہائپر سانک میزائل ٹیکنالوجی میں روس دنیا سے آگے ہے، رو سی صدر پیوٹن
December 13, 2021 ویب ڈیسک

ماسکو (92 نیوز) رو سی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ہائپر سانک میزائل ٹیکنالوجی میں روس دنیا سے آگے ہے۔

پیوٹن نے "روس نیو ہسٹری" نامی دستاویزی فلم کے ایک حصے کے طور پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ اگر جنگی سازوسامان اور ان کے کیریئرز کی تعداد کی بات کی جائے تو روس اور امریکا میں تقریبا برابری ہے۔ "لیکن ہماری ترقی یافتہ ترقیوں میں، ہم یقیناً لیڈر ہیں۔"

صدر پیوٹن نے کہا، روس بھی اپنے روایتی ہتھیاروں کی اپ گریڈیشن کے لحاظ سے دنیا میں نمبر ون ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں دیگر عالمی طاقتیں بھی اسی طرح کی ہائپر سونک ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی کی حامل ہوں گی۔"جب انہیں یہ ہتھیار مل جائے گا تو ان کے پاس اس ہتھیار سے لڑنے کا بہت زیادہ امکان ہوگا۔"

پیوٹن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ روس کے ’’ زرکان ہائپرسونک ‘‘ کروز میزائل کے تجربات مکمل ہونے کے قریب ہیں اور بحریہ کو اس کی فراہمی 2022 میں شروع ہو جائے گی۔

کچھ مغربی ماہرین نے سوال کیا ہے کہ روس کے ہتھیاروں کی نئی نسل کتنی ترقی یافتہ ہے، جبکہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہائپر سونک میزائلوں کی رفتار، چالبازی اور اونچائی کا امتزاج انہیں ٹریک کرنا اور روکنا مشکل بنا دیتا ہے۔

وہ اوپری فضا میں آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 6,200 کلومیٹر فی گھنٹہ (3,850 میل فی گھنٹہ) پر سفر کرتے ہیں۔ یہ ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سے سست ہے، لیکن ہائپرسونک گلائیڈ گاڑی کی شکل اسے کسی ہدف کی طرف یا دفاع سے دور جانے کی اجازت دیتی ہے۔

ماسکو کے فوجی اخراجات واشنگٹن کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، روس کے 2020 میں 62 بلین ڈالر فوجی اخراجات کے مقابلے میں امریکا نے 778 بلین ڈالر خرچ کیے تھے۔