Friday, April 19, 2024

'گینگ وار گروپوں کو وزراء کے ذریعے اسلحہ پہنچایا جاتا تھا'

'گینگ وار گروپوں کو وزراء کے ذریعے اسلحہ پہنچایا جاتا تھا'
January 2, 2016
کراچی (92نیوز) ڈاکٹر عاصم نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیے۔ ان کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ گروپوں کو صوبائی وزراءذوالفقار مرزا‘ اویس ٹپی اور قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ پہنچایا جاتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سابق صدرآصف زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین کے اعترافی بیان کی کاپی نائنٹی ٹو نیوز نے حاصل کر لی۔ اعترافی بیان پر ڈاکٹر عاصم حسین کے دستخط موجود ہیں۔ سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم نے بیان میں کہا ہے کہ جوملزم رینجرز اور پولیس کی گرفتاری کے خوف سے روپوش ہونا چاہتے تھے۔ انہیں وہ مریض بنا دیتے تھے۔ اسپتال کے عملے کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایات دی گئی تھیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ متعدد دہشت گردوں اورسنگین جرائم میں ملوث ملزموں کا ریکارڈ ان کی نشاندہی پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے رینجرز نے حاصل کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا یہ بیان 25 نومبر کو تفتیشی افسر راو¿ ذوالفقار نے لیا تھا جس کے بعدحکومت سندھ نے انہیں ہٹادیا تھا۔ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم حسین کی جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید سنسنی خیز انکشافات منظرعام پر آ گئے۔ ڈاکٹر عاصم نے گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ اور بابالاڈلہ گروپوں کو پیپلز پارٹی کے اعلیٰ قیادت کے حکم پر پہلے ذوالفقار مرزا‘ پھر اویس مظفر ٹپی اور ان کے بعد قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا جبکہ صوبائی وزراءاور پیپلز پارٹی کے عہدے دار گینگ وار گروہوں میں مسلح تصادم کرانے میں ملوث رہے۔