Sunday, September 8, 2024

گیس چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصولی کا ترمیمی بل 2014منظور

گیس چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصولی کا ترمیمی بل 2014منظور
March 22, 2016
اسلام آباد(92نیوز)پارلیمنٹ  کے مشترکہ اجلاس میں  گیس چوری کی روک تھام اور واجبات وصولی کے ترمیمی بل  دو ہزار چودہ  کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ گیس چوری کی سزا پانچ سے دس سال تک کر دی گئی جبکہ  گیس چوری پر تیس لاکھ روپے تک جرمانہ  بھی کیا جا سکے گا۔ تفصیلات کےمطابق پارلیمنٹ  کے مشترکہ اجلاس میں  وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے گیس چوری کی روک تھام اور واجبات وصولی کا ترمیمی بل 2014 پیش کیا۔ بل کے تحت گیس چوری کے مقدمات کی سماعت کے لیے گیس یوٹیلٹی عدالتیں قائم ہوں گی۔ متعلقہ صوبے کی ہائیکورٹ کسی بھی ضلع میں گیس یوٹیلٹی عدالت کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ ڈسٹرکٹ سیشن جج کو گیس یوٹیلٹی عدالت کا جج مقرر کیا جا سکے گا۔ گیس یوٹیلٹی عدالتیں ایسے مقدمات کی سماعت کریں گی جہاں واجبات وصولی کی رقم پچاس لاکھ روپے سے زائد نہ ہو۔ گیس یوٹیلٹی کورٹ کے پاس سول کورٹ کے تمام اختیارات ہوں گے۔ بل کے تحت گیس چوری کی سزا پانچ سے دس سال تک مقرر کی گئی ہے۔ گیس چوری پر تیس لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ کیس کے میٹرمیں ٹیمپرنگ کرنے پر چھ ماہ تک سزا اور جرمانہ کیا جا سکے گا۔ کمرشل گیس میٹر کی ٹیمپرنگ پر پانچ سے دس سال تک سزا اور پچاس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہو سکیں گے۔ گیس کی چوری یا فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے سات سے چودہ سال سزا اور ایک کروڑ جرمانہ ہوگا۔  اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی اکثر ترامیم مسترد کرتے ہوئے بل کو منظور کر لیاگیا۔