Saturday, April 27, 2024

گیس لوڈشیڈنگ کی بازگشت قومی اسمبلی میں بھی سنائی دینے لگی

گیس لوڈشیڈنگ کی بازگشت قومی اسمبلی میں بھی سنائی دینے لگی
November 29, 2016

 اسلام آباد(92نیوز)گیس کی لوڈشیڈنگ کےخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد آگئی حکومتی رکن طاہرہ اورنگزیب اپنی ہی حکومت پر برس پڑیں۔کہتی ہیں گیس لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھروں میں کھانا نہیں پک رہا۔لڑائی جھگڑے بڑھ رہے ہیں اب تو نوبت طلاقوں تک جاپہنچی۔

تفصیلات کےمطابق خاندانی مسائل پر تو طلاقیں ہوتی سنی تھی لیکن یہ کیا!!!اب طلاقیں گیس کی لوڈشیڈگ کی وجہ سے بھی ہونے لگیں گیس لوڈشیڈنگ سے گھروں میں لڑائی جھگڑوں کا معاملہ پہنچ گیا قومی اسمبلی۔ جے یو آئی ف کی رکن نعیمہ کشور لوڈشیڈنگ کےخلاف قرارداد لائیں تو حکومتی رکن طاہرہ اورنگزیب نے اپنی ہی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ کہنے لگیں گھروں میں گیس نہیں کھانا کیسے پکے گا؟؟ایسی صورتحال میں توتو میں میں بڑھ گئی ہے لڑائی جھگڑے معمول بن چکے گھر کا ماحول خراب ہونے سے طلاق کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہم نئی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ بتایاجائے کہ گیس کہاں سستی ہے اورپاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کا کیا ہوا؟؟؟اس معاملے پر جواب دینے کےلئے وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی ایوان میں موجود نہیں تھے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ان کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا جس پر وزیرقانون زاہد حامد نے بتایا کہ وزیرپٹرولیم کابینہ کی انرجی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہیں جہاں گیس کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بات چیت کی جارہی ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ کیا پارلیمنٹ سے زیادہ کابینہ کی انرجی کمیٹی اہمیت رکھی ہے؟؟وزیر ریلوے سعد رفیق کاکہنا تھا کا اپوزیشن کا مطالبہ جائز ہے حیران ہوں شہر میں ہونے کے باوجود وزیرپٹرولیم ایوان میں کیوں نہیں آئے۔  پیپلزپارٹی کی رکن شازیہ مری کاکہنا تھا کہ جب جواب مانگا جاتا ہے تو وزیرپٹرولیم راہ فرار اختیار کرلیتے ہیں انہیں بلائیں وہ اس معاملے پرایوان میں آکر جواب دیں۔