Saturday, May 11, 2024

گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس منصوبہ کاغذوں سے باہر نہیں آسکا، سپریم کورٹ

گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس منصوبہ کاغذوں سے باہر نہیں آسکا، سپریم کورٹ
February 18, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیس میں سپریم کورٹ کے جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ حکومت دوہزار گیارہ سے پیسے لے رہی ہے، عوام کے اربوں روپے پڑے ہیں، منصوبہ اب تک کاغذوں سے باہر نہیں آیا۔ جسٹس فیصل عرب نے نے برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ بیورو کریسی سارے منصوبوں میں تاخیر کرتی ہے پھر لاگت بڑھ جاتی ہے، نئے منصوبے ایسے شروع کیے جاتے ہیں جیسے پہلے سارے مکمل ہوگئے۔ حکومتی افسران کی جانب بغیر تیاری آ نے پر سپریم کورٹ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔ جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ افسران دفتروں میں چائے پینے کے بجائے سپریم کورٹ کیوں نہیں آتے؟۔ سپریم کورٹ میں ڈپٹی سیکرٹری کی بجائے کم از کم ایڈیشنل سیکرٹری لیول کے آ فیسرکو تو آ نا چا ہیے۔ جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس میں کہا کہ 295 ارب کسی بھی منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے ناکافی ہے سی ای او انٹر سٹیٹ گیس اس سیس کا انڈسٹری کو کیا فائدہ ہو گا۔ انڈسٹری کو بلا تعطل 25 سال تک گیس ملے گی؟۔ اکاؤنٹ جنرل کی جانب سے سیس کی مد میں آنے والی رقم کی تفصیلات عدالت کو فراہم کردی گئیں۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ منصوبوں کیلئے فنڈز طلب کرنے پر فراہم کردیئے جائیں گے۔ سیس کی مد میں آنے والی رقم سے تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ایران ترکمانستان اپنے حصہ کے منصوبے مکمل کر سکتے ہیں ہم کیوں نہیں۔ گیس منصوبوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔ جسٹس فیصل عرب عدالت نے فنانس حکام کو کل طلب کرلیا۔ سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔