Thursday, April 25, 2024

گھپلوں اور ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں نیب نے سہیل انور سیال کے گرد گھیرا تنگ کردیا

گھپلوں اور ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں نیب نے سہیل انور سیال کے گرد گھیرا تنگ کردیا
September 7, 2016
لاڑکانہ(92نیوز)لاڑکانہ میں ترقیاتی فنڈز کے نام پر بیس ارب روپے جھونک دیئے گئے  ۔ آٹھ سال میں لاڑکانہ پر بیس ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود شہر کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے۔  نیب نے خرد برد اور ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں صوبائی وزیر زراعت سہیل انور سیال کے خلاف تحقیقات شروع کردیں ۔ تفصیلات کےمطابق کہتے ہیں گھر کو آگ لگ گئی  گھر کے چراغ سے سندھ حکومت کی جانب سے20 ارب جھونکنے کےباوجود لاڑکانہ کھنڈر کا کھنڈر ہی رہا۔قومی احتساب بیورو نے سابق صوبائی وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر زراعت سندھ سہیل انور سیال کے خلاف گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا۔ سہیل سیال پر لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خردبرد اور ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سن 2008سے اب تک 20ارب کی رقم لاڑکانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر استعمال کی گئی ترقیاتی منصوبوں کیلئے2008اور 2009 کے دوران 2ارب 39 کروڑ17 لاکھ روپے استعمال کئے گئے۔سن 2009اور2010 میں 1 ارب 26 کروڑ 53 لاکھ استعمال ہوئے۔ سن 2011اور 2012 کے دوران 3ارب 5 کروڑ59 لاکھ روپے خرچ کئے گئے سن  2012اور 2013 کے دوران 2 ارب 1کروڑ 59 لاکھ استعمال کئے گئے۔ سن  2013اور 2014 کے  دوران 3 ارب 32کروڑ 98 لاکھ استعمال ہوئے۔ سن  2014اور 2015 کے دوران 2ارب 91کروڑ 2لاکھ استعمال کئے گئے۔ سن  2015اور2016 کے دوران 4ارب 11 کروڑ 11لاکھ استعمال کئے گئے۔ اتنی خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود  شہر کی حالت جوں کی توں ہےجس کے بعد  قومی احتساب بیورو نے سابق صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے خلاف گھیرا تنگ کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔