Thursday, March 28, 2024

گوادر میں ہوٹل پر حملہ کرنے والوں میں ایک مسنگ پرسن بھی شامل

گوادر میں ہوٹل پر حملہ کرنے والوں میں ایک مسنگ پرسن بھی شامل
May 12, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) ملک دشمنوں کا ایک اور زہریلا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا۔ گوادر میں ہوٹل پر حملہ کرنے والوں میں ایک مسنگ پرسن بھی شامل تھا۔ حامل خان مری کو تین سال پہلے لاپتہ قرار دیا گیا تھا۔ لاپتہ افراد یا پاکستان دشمن ایجنسیوں کے آلہ کار،بلوچستان کے ایک اور مسنگ پرسن کا سراغ مل گیا،گوادر میں ہوٹل پر حملہ کرنےوالوں میں شامل حمل خان لاپتا افراد کی فہرست میں تھا،2016 میں لاپتا ہونے والا حمل خان تین سال کالعدم تنظیم کا آلہ کار بنا رہا اورنام نہاد تنظیمیں مسنگ پرسن کا ڈھنڈورا پیٹتی رہیں۔ تین سال پہلے لاپتہ ہونے والا حامل خان دہشت گرد نکلا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل معلومات میں انکشافات ہوا ہے کہ حامل خان مری نے دہشت گردوں کے ہمراہ گوادر میں فائیو اسٹال ہوٹل پر حملہ کیا۔ حامل خان کو پاکستان مخالف ویب سائٹ پر لاپتہ قرار دیا گیا تھا۔ گوادر میں ہوٹل پر حملے کے بعد سوالات اٹھنے لگے۔ تین سال تک لاپتہ رہنے والا حامل خان مری کہاں رہا ؟؟؟ کیا حامل خان پاکستان کے دشمنوں سے تربیت لیتا رہا ؟؟؟ ملک دشمن این جی اوز کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کو لاپتہ قرار دے کر ہمدردیاں سمیٹتی رہیں۔ چینی قونصلیٹ کراچی پر دہشتگرد حملے میں بھی یہی کالعدم تنظیم ملوث تھی ۔ قونصلیٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو کے تانے بانے بھارت اور افغانستان سے ملے تھے۔ بھارت کی سی پیک اور پاکستان مخالف سرگرمیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔