Friday, April 19, 2024

گوادر صوبائی حکومت کے زیرملکیت ہو گا یا مرکزی حکومت؟ گوادر کا منافع کس حکومت کے پاس جائےگا؟ اسفند یار ولی، پرانا روٹ 500کلومیٹر مختصر ہے، بحال کیا جائے: خورشید شاہ، اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری

گوادر صوبائی حکومت کے زیرملکیت ہو گا یا مرکزی حکومت؟ گوادر کا منافع کس حکومت کے پاس جائےگا؟ اسفند یار ولی، پرانا روٹ 500کلومیٹر مختصر ہے، بحال کیا جائے: خورشید شاہ، اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری
May 16, 2015
کوئٹہ (92نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چین کا ساتھ تاریخی روابط ہیں، چین آزاد ہوا تو پاکستان نے اسے سب سے پہلے تسلیم کیا اور یواین او تک لے جانے میں اہم کردار ادا کیا، چین نے پاکستان کو تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا، راہداری سے اگر پاکستان کو فائدہ ہے تو چین کی بھی اس سے معاشی ترقی بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے والا روٹ نئے روٹ سے پانچ سو کلومیٹر شارٹ ہے اس لئے اس پر اخراجات کم ہوں گے، یہ حکومت کی پرانی عادت ہے، انہیں بعد میں سمجھ آتی ہے۔ خورشیدشاہ گوادر کے حوالے سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ بعدازاں اسفند یار ولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی نے پہلے بھی چینی صدر کے دورے کو خوش آمدید کہا تھا اور آج بھی کرتے ہیں، میرا خیال تھا کہ مسلم لیگ کی ذہنیت اب بدل گئی ہے، مسلم لیگ نے میرے دادا، باپ اور اب مجھ پر غداری کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بتا دیں کہ گوادر کی ملکیت صوبائی حکومت کی ہو گی یا مرکزی حکومت؟گوادر سے حاصل ہونے والا منافع کس حکومت کے پاس جائے گا؟ ہمیں گوادر کے حوالے سے ان سب سوالوں کے جواب چاہئے۔ دریں اثنا اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ اے پی سی چینی صدر کے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتی ہے، اے پی سی کو بڑی شاہراہوں کی تعمیر پر کوئی اعتراض نہیں، پاک چین تعلقات کا احترام کرتے ہیں، اقتصادی راہداری کو متنازع نہ بنایا جائے، اقتصادی راہداری کا اصل روٹ برقرار رکھا جائے۔ اعلامیہ پر صوبے کی تمام سیاسی اور قوم پرست جماعتوں کے نمائندوں کے دستخط شامل ہیں۔