Friday, April 26, 2024

گندم اور آٹے کا بحران ، سینیٹ کی نیشنل فوڈ سکیورٹی کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی

گندم اور آٹے کا بحران ، سینیٹ کی نیشنل فوڈ سکیورٹی کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی
March 8, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) گندم اور آٹے کے بحران پر سینیٹ کی نیشنل فوڈ سکیورٹی کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی۔ پنجاب اور سندھ کی حکومتیں ذمہ دار قرار دے دی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق پاسکو اور پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے ٹارگٹ کے باوجود 35 فیصد کم گندم خریدی اور گندم کے ذخائر کم ہونے کے باوجود پولٹری سیکٹر کو 600 سے 700 ٹن گندم فراہم کر دی۔ پنجاب میں حکومتی سطح پر تاخیر اور کم ریٹ کی وجہ سے گندم کی پیداوار کا بڑا حصہ پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے خریدا گیا۔ ہر سال 14 سے 15 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کرنے والی سندھ حکومت نے گذشتہ سال کے دوران ایک دانہ تک نہیں خرید سکی۔ سندھ کی ساری گندم پرائیویٹ شعبے کی جانب سے خریدی گئی۔ 2019 میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کی جانب سے بھی سرکاری سطح پر گندم کی خریداری نہیں کی گئی۔ گندم کی سرکاری اور مارکیٹ کی قیمت میں بہت زیادہ فرق ہونے کی وجہ سے نجی شعبے نے گندم کی زیادہ خریداری کرکے اس کی ذخیرہ اندوزی کی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں مستقبل میں صورتحال سے نمٹنے اور صوبوں کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے وفاقی سطح پر بورڈ تشکیل دینے اور گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کےلئے بھی فوری اقدامات سمیت 19 سفارشات بھی پیش کیں ہیں ۔