Saturday, April 20, 2024

گلگت بلتستان میں بھارتی شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے

گلگت بلتستان میں بھارتی شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے
February 2, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان مخالف پراپیگنڈہ پر بھارت کے تمام مہرے ایک ایک کرکے بے نقاب ہونے لگے۔ گلگت بلتستان میں بھارتی شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آ گئے۔

ای یو ڈس انفو لیب کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے منظر عام پر آنا شروع ہو گئے۔ پہلے ای یو ڈس انفو لیب رپورٹ میں متذکرہ ساؤتھ ایشن ڈیموکریٹک فورم کے تمام بورڈ ممبر کے استعفے سامنے آئے۔ پھر بھارتی بدنام زمانہ اینکر آرنب گوسوامی کا سکینڈل سامنے آیا۔ اب بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آ گئے۔

ہندوستانی عناصر کے ہاتھوں کھیلنے والے گلگت بلتستان کے نوجوان مہدی شاہ رضوی نے اعتراف کر لیا۔ سید حیدر شاہ رضوی (مرحوم) کے بیٹے مہدی شاہ رضوی نے انکشاف کیا ہے کہ  بھارت کے انٹرنیشنل فورمز پر متحرک افراد، را ایجنٹس اور مافیاز نے اُن کے والد اور انہیں گمراہ کر کے پاکستان مخالف بیانیے پر مجبور کیا۔ رقوم دے کر مظاہرے کروائے گئے اور طلباء تحریکیں تشکیل دی گئیں۔ بلاورستان نیشنل فرنٹ، بلتستان سٹوڈنٹ فیڈریشن ایسی ہی را فنڈڈ تنظیمیں ہیں۔

ای یو ڈس انفو لیب کے کردار سکاٹ لینڈ میں مقیم ڈاکٹر امجد ایوب مرزا کی حقیقت سامنے آ گئی۔ برطانیہ میں مقیم نیشنل ایکویلٹی پارٹی کے سربراہ سجاد راجہ کی قلعی بھی کھل گئی۔ نام نہاد یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے سربراہ شوکت کشمیری کی اصلیت کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا۔ ڈس انفو لیب کے تینوں کردار گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان مخالف بیانیے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔

مہدی شاہ  نے  انکشاف کیا ہے کہ غیاص الدین، نجف علی، آصف ناجی، قمر نجمی نے پاکستان مخالف ایجنڈے کا ساتھ دیا۔ یورپ میں امجد ایوب، شوکت کشمیری، سجاد راجہ کی پاکستان مخالف کارستانیوں میں معاون تھا۔ مشتاق کامریڈ، علی شان، حبیب اللہ جیسے کرداروں کیساتھ بھی پاکستان مخالف ایجنڈے کو فروغ دیا گیا۔