Sunday, September 8, 2024

گلوکارہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے

گلوکارہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے
January 19, 2016
لاہور (92نیوز) میٹھی آواز اور دلکش انداز رکھنے والی مگر ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اپنی مدھر آواز سے فلمی گیتوں کو امر کرنے والی گلوکارہ مہناز بیگم انیس سو پچپن کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ مہناز بیگم کو گلوکاری سے اس حد تک لگاو تھا کہ انہوں نے اپنا پہلا گیت صرف 14 برس کی عمر میں گایا۔ یوں تو فن موسیقی مہناز بیگم کو ان کی والدہ سے وراثت میں ملا تھا تاہم انہوں نے باقاعدہ طور پر انیس سو بہتر میں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا۔ مہناز بیگم نے ریڈیو ،ٹی وی اور فلم میں اپنی مسحور کن آواز سے لاتعداد گیتوں کو پہچان دی۔ مہناز بیگم کا نام ان گلوکاراو¿ں میں آتا ہے جنہوں نے میڈم نورجہاں کے ہوتے ہوئے گلوکاری میں اپنا نام بنایا۔ انہوں نے مجموعی طورپر ڈھائی ہزار سے زائد گانے ریکارڈ کروائے۔ مہناز اس حوالے سے بھی خوش قسمت تھی کہ ابتدا میں ہی انھیں معروف موسیقار نثار بزمی ،روبن گھوش ،سہیل راعنا، وجاہت عطرے سمیت دیگر نامور موسیقاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ مہناز کے گائے ہوئے ملی نغمے آج بھی شہرت رکھتے ہیں۔ حکومت پاکستان نے موسیقی کے شعبے میں مہناز بیگم کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ مہناز بیگم نے انیس جنوری دوہزار تیرہ کو امریکا کا رخت سفر باندھا تاہم دوران پرواز راستے میں ہی ان کی حالت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اپنے سیکڑوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر خالق حقیقی سے جاملیں۔ انتقال کے بعد مہناز بیگم کی میت کراچی لائی گئی اور یہیں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی وفات کے ساتھ ہی دنیائے موسیقی کا ایک خوبصورت باب بند ہو گیا۔