Friday, April 19, 2024

گرفتاری ہوتی ہے تو اسمبلی اور کمیٹی اجلاس بلا لیتے ہیں ، چیئرمین نیب

گرفتاری ہوتی ہے تو اسمبلی اور کمیٹی اجلاس بلا لیتے ہیں ، چیئرمین نیب
May 19, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کرپٹ سیاستدانوں کی حقیقت آشکار کر دی اور کہا گرفتاری ہوتی ہے تو اسمبلی اور کمیٹی اجلاس بلا لیتے ہیں ۔ صبح اسمبلی جاتے ہیں اور شام کو واپس آتے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے دو ٹوک بتا دیا کہ نیب اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ نیب کسی دھمکی، خوف کی پروا نہیں کرتا، وہ دن گزر گئے جب نیب کو حکومت یا کوئی ادارہ احکامات صادر فرماتا تھا۔ اثر و رسوخ کی پرواہ کیے بغیر ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو ملک کے مفاد میں ہو گا۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت، آئی ایم ایف معاہدے سے نیب کا کیا تعلق ہے؟، کیا ڈالر نیب کی وجہ سے بڑھا؟ موجودہ معاشی بحران حکومتی بحران نہیں قومی بحران ہے۔ چئیرمین نیب بولے کہ نیب نے آج تک کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا جو ملک کی معیشت کیلیے تباہ کن ہوتا۔ ہم نےکبھی کسی بزنس مین کو ہراساں نہیں کیا، نہ ایسی پالیسی ہے۔ ہمارا کام بزنس کمیونٹی کو تحفظ دینا ہے ۔ بزنس کمیونٹی کو طلب نہیں کریں گے، انہیں سوالنامہ بھجوا دیا جائے گا۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے گھر سے کروڑوں روپے نکلیں تو نیب کیا کرے ، ایک فالودے والے کی کڑوروں کی ٹرانزیکشنز ہوں تو کیا نیب خاموش رہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کہا گیا ہے بیوروکریسی کام نہیں کر رہی ، نیب کی وجہ سے خوفزدہ ہے۔ بیوروکریسی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کیسے ہو سکتا ہے نیب بلاوجہ تنگ کرے۔ چیئرمیں نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ معیشت اور نیب ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اورچلیں گے۔ ملک کے مفاد کا تحفظ کریں گے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سےنکالنا ہے۔