Sunday, September 8, 2024

گردشی قرضوں کی ادائیگی کو آڈیٹرجنرل نے غیر قانونی قرار دیدیا

گردشی قرضوں کی ادائیگی کو آڈیٹرجنرل نے غیر قانونی قرار دیدیا
January 21, 2016
اسلام آباد(92نیوز)وزارتِ خزانہ نے نجی بجلی گھروں پرخزانےکے منہ کھول دئیےلیکن بجلی  نہ پہلے  آتی تھی اور  نہ اب۔آڈیٹرجنرل نے چارسو ارب روپے کے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کو غیرقانونی قراردے دیا۔ نائنٹی ٹونیوزنےکرپشن کہانی کے ڈھول کا پول کھول دیا۔ تفصیلات کےمطابق وزارت خزانہ نے سرکلر ڈیبٹ کی مد میں بجلی گھروں کو کس طرح نوازا ، 92 نیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں آڈیٹر جنرل نے وزارت خزانہ کی غیر قانونی ادائیگیوں کا پول کھول دیا۔ آڈیٹر جنرل نے 480 ارب روپے کے سرکلر ڈیبٹ کی ادائیگی کو غیر قانونی  قراردی ۔ آڈیٹر جنرل کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ کے مطابق  آئی  پی پیز کو 341 ارب روپے بغیر آڈٹ کے جاری کیے گئےتاخیر ادائیگی چارجز کی مد میں 31 ارب 67 کروڑ روپے جاری کیے گئے 25 ارب روپے نان کیش سیٹیلمنٹ کی مد میں جاری کیے گئے گیس کمپنیوں کے معاہدے کے خلاف 28 ارب 35 کروڑ روپے جاری کردیے گئے۔ و زارت خزانہ نے کمال مہربانی کرتے ہوئے نجی بجلی گھروں کوساڑھے 18 ارب روپے کا جنرل سیلز ٹیکس اور 26 کروڑ 46 لاکھ روپے کا ود ہولڈنگ ٹیکس  معاف کردیا۔ پیداواری چارجز کی مد میں 2 ارب 71 کروڑ روپے غیرقانونی جاری کیے گئے اسپیشل آڈٹ رپورٹ ناردرن پاور جنریشن کمپنی کو 2 ارب 42 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی  ای سی سی فیصلے کے خلاف 8 کروڑ 45 لاکھ روپے جاری کیے گئے  آڈٹ رپورٹ کے مطابق اوپن سائیکل کاسٹ کی مد میں 26 کروڑ 39 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی۔ آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے وزارت خزانہ نجی بجلی گھروں کو کم ازکم 150 ارب روپے کی غیرقانونی ادائیگی کی ۔