Thursday, April 25, 2024

گجر نالہ متاثرین کی جانب سے لارجر بینچ بنانے کی درخواست، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ و دیگر کو نوٹس جاری

گجر نالہ متاثرین کی جانب سے لارجر بینچ بنانے کی درخواست، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ و دیگر کو نوٹس جاری
September 22, 2021 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالہ متاثرین کی جانب سے لارجر بینچ بنانے کی درخواست پر سماعت میں عدالت نے سندھ حکومت ، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ و دیگر کو نوٹس جاری کر دئیے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالہ متاثرین کی جانب سے لارجر بینچ بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ سندھ حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے کچھ نہیں کیا صوبے میں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اچھی بات ہے۔ جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ آپکی ترجیحات کچھ اور ہیں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ گجر نالہ متاثرین کے لئے دس ارب روپے چاہیے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سندھ حکومت کا بجٹ کتنا ۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اس وقت میں نہیں بتا سکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مسٹر ایڈووکیٹ جنرل سندھ جس طرح آپ بات کر رہے یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا رویہ دیکھیں شرم آنی چاہیے سندھ حکومت کو۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پورا کراچی گند میں بھرا ہوا ہے، کیا یہ کراچی شہر ہے۔ یہ تو گاربیج دیکھائی دیتا ہے، کوئی نہیں دیکھنے والا۔ حکمران طبقے کو کوئی پروا نہیں اس شہر کی۔ گڑ ابل رہے ہیں، تھوڑی سے بارش میں شہر ڈوب جاتا ہے۔ شہر اس طرح چلایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا ایک انچ کا بھی کام نہیں ہوا کراچی میں۔ یہ ہے سندھ حکومت، کہتے ہیں پیسے نہیں۔ کھربوں روپے کی باہر سے مدد آتی ہے، کیا کرتے ہیں کچھ پتہ نہیں۔ غیر قانونی قبضے، سٹرکیں بدحال، کچھ نہیں کراچی میں اور اس سب کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی جھگڑے اپنی جگہ مگر شہریوں کو سروس دیں۔ اگر نہیں دے سکتے تو جائیں کسی اور کو آنے دیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ متاثرین کی بحالی سندھ حکومت کا کام ہے۔ وزیر اعلی سندھ  متاثرین کی بحالی کے لئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کریں۔