Sunday, September 8, 2024

گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلمان جوڑے پر تشدد ،لیبارٹری میں گوشت بھینس کا نکلا

گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلمان جوڑے پر تشدد ،لیبارٹری میں گوشت بھینس کا نکلا
January 15, 2016
بھوپال(ویب ڈیسک)سیکولر بھارت کا ڈھونگ  بی جے پی کی حکومت بننے کے بعدمکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہےبھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ٹرین کے سفر کے دوران مسلمان جوڑے کو گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں تشدد کا نشانہ بنا دیا گیا ایک اور مسافر کے بیگ سے نکالا گوشت گیا لیبارٹری تجزیہ میں بھینس کا ثابت ہوا۔ تفصیلات کےمطابق بھارت جہاں اقلیت محفوظ ہے نہ اکثریت،  خون مسلم تو اتنا ارزاں ہے کہ کسی بھی بہانے بہادیا جاتا ہے اور کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ مسلم دشمنی کا تازہ واقعہ مدھیہ پردیش میں  پیش آیا جہاں پینتالیس سالہ محمد حسین اور ان کی اہلیہ نسیمہ بانو کو ٹرین میں سفر کے دوران گائو رکھشا سمیتی کے غنڈوں نے تشدد کا نشانہ بنایا دونوں کو ٹرین سے اتار کر سامان کی تلاشی لینے کی کوشش کی گئی۔ مسلمان میاں بیوی نے تلاشی میں مزاحمت کی توخاتون کا بھی لحاظ نہ کیا گیا ٹرین میں سوار کئی افراد کا سامان پلیٹ فارم پر پھینک کر تلاشی لی گئی ایک بیگ سے گوشت نکالا گیا جو اس مسلمان جوڑے کا نہیں تھا۔ لیبارٹری تجزیہ پر پتہ چلا کہ گوشت گائے نہیں بھینس کا ہے مدھیہ پردیش پولیس نے گائو رکھشا سمیتی کے نام سے بنی غنڈہ تنظیم کے دو ارکان  کو گرفتار کرکے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اس سے پہلے دادری گائوں کے محمد اخلاق کو گائے کے گوشت کے تنازع پر قتل کیا تھا لیکن بعد میں گوشت بکرے کا ثابت ہوا اور اخلاق کے قاتلوں کا کچھ نہیں بگڑا ۔