Monday, September 16, 2024

کے پی کے حکومت نے محکمہ صحت میں لازمی سروس ایکٹ نافذ کر دیا

کے پی کے حکومت نے محکمہ صحت میں لازمی سروس ایکٹ نافذ کر دیا
February 8, 2016
پشاور(92نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا دوہرا معیار سامنے آ گیا، ایک جانب پارٹی کے رہنما پی آئی اے ملازمین پر تشدد اور ادارے میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری جانب اسی لازمی سروسز ایکٹ کو محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں نافذ کر دیا ہے حکومت نے اسی ایکٹ کا سہارا لے کر ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں سے سختی سے نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر ڈاکٹروں نے علم بغاوت بلند کر دیا ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے لازمی سروسز ایکٹ نافذ کر کے صوبہ بھر کے ڈاکٹروں کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے بعد اب خیبر پختونخوا حکومت نے پی آئی اے کے طرز پر ڈاکٹروں کی بات سننے سے انکار کرتے ہوئے ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمنٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈاکٹروں کے فیصلے کے بعد وزیر صحت شہرام ترکئی کو ہنگامی پریس کانفرنس کرنا پڑی، کہتے ہیں پی آئی اے ہڑتال کی طرح جانیں ضائع نہیں  ہونے دیں گے، ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف موثر کارروائی ہوگی۔ اسپتالوں میں اصلاحات  ینگ ڈاکٹرز، ٹیچنگ ایسو سی ایشن، پیرا میڈکس اور درجہ چہارم کے ملازمین متحد ہو گئے ہیں۔ پشاور بھر کے اسپتالوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور حکومت کی جانب سے ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف بھر پور مزاحمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پشاور کے تمام اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سروس دی جائے گی جبکہ او پی ڈی اور وارڈز میں کام سے بائیکاٹ ہوگا۔ حکومت نہ مانی تو مسیحا ہڑتال کو پورے صوبے میں وسعت دے سکتے ہیں۔