Saturday, April 27, 2024

کے ای ایم یو میں جعلی سرٹیفکیٹس پر اکیسویں گریڈ میں تعینات ہونیوالا چہرہ بے نقاب

کے ای ایم یو میں جعلی سرٹیفکیٹس پر اکیسویں گریڈ میں تعینات ہونیوالا چہرہ بے نقاب
July 24, 2015
لاہور(92نیوز)لاہور کی ایک سرکاری میڈیکل یونیورسٹی میں جعلی سرٹیفکیٹس پر اکیسویں گریڈ میں بھرتی ہونے والا چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق جعلی سرٹیفکیٹ پر معروف کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں اکیسویں گریڈ میں تعینات ہونے والے ڈاکٹر نکشب چودھری نے دو میڈیکل کالجز کے جعلی سرٹیفکیٹ لگا کر عہدہ حاصل کیا۔ موصوف نے صرف ساڑھے تین سال میں گریڈ اٹھارہ سے گریڈ اکیس کا سفر برق رفتاری سے طے کرتے ہوئے تیز ترین ترقی کا ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا جبکہ پروفیسر کے عہدے پر ترقی کے لیے کم ازکم نو سال کا تجربہ ضروری ہے۔  نکشب چودھری نے اپنے تجربے کے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر کام کرنے کا جعلی سرٹیفکیٹ بھی لگایا جبکہ انہوں نے اس عہدے پر کبھی بھی کام نہیں کیا۔ ڈاکٹر نکشب چودھری فرانزک میڈیسن میں کام کرتے رہے مگر سرٹیفکیٹ بائیو کیمسٹری کا حاصل کیا۔ موصوف دو اکتوبر دوہزارگیارہ تک بطور ڈیمانسٹریٹر گریڈ سترہ میں کام کرتے رہے۔پھر تین اکتوبر دوہزار گیارہ کوحکومت کی مہربانیوں سے پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے بغیر اسسٹنٹ پروفیسر بائیو کیمسٹری بن گئے۔ ترقی کی منازل تیزی سے طے کرنے کے ماہر ڈاکٹر نکشب چودھری نے اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے بعد صرف ساڑھے تین سال کے عرصے میں گریڈ اکیس حاصل کرلیا۔ ڈاکٹر نکشب چودھری کی تقرری سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے چالیس سے زائد پروفیسرز کی سنیارٹی متاثر ہوئی ہے۔