Saturday, April 20, 2024

کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاسترو 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاسترو 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
November 26, 2016

ہوانا (ویب ڈیسک) کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاستر و نوے برس کی عمر میں چل بسے۔ آنجہانی کاسترو کو کیوبا میں انقلابی لیڈر مانا جاتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کیوبا کے انقلابی لیڈر فیدل عمر طویل عرصے سے علیل تھے اور اسپتال میں زیر علاج بھی رہے۔ فیدل کاسترو کے بھائی راو¿ل کاسترو نے بتایا کہ ان کے بھائی نوے برس کی عمر میں چل بسے۔ کچھ عرصہ قبل قوم سے جذباتی خطاب کے دوران فیدل کاسترو نے کہا کہ ان کا آخری وقت اب قریب ہے جبکہ اپنی پارٹی اور عوام کے لیے وہ اب اپنے قیمتی نظریات اور اصول چھوڑے جا رہے ہیں۔

فیدل کاسترو نے اپنے ملک میں نئی اصلاحات نافذ کیں۔ ان کے کمیونسٹ خیالات کو ملک میں خاصی پذیرائی ملی۔ کاسترو ہمیشہ یہ کہتے رہے کہ کیوبن کیمونسٹ کے نظریات اس سرزمین پر اس بات کا ثبوت رہیں گے کہ وہ اگر لگن اورعظمت کے ساتھ کام کریں تو وہ یقینا ایک عظیم مملکت کی تشکیل کریں گے۔ فیدل کاسترو نے جب 1953ءمیں مونکاڈا ملٹری بیرکس پر حملے کی مہم میں حصہ لیا تو تب کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ یہ نوجوان ملکی تاریخ کی ایک اہم سیاسی شخصیت بن کر ابھرے گا۔

تب چھبیس سالہ وکیل کاسترو کو اس ناکام حملے میں ملوث ہونے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان کے کئی باغی ساتھیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا لیکن کاسترو کیوبا کے آمر حکمران ف±لخینسیو باتیتسا کی فورسز سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے چھ برس بعد جلا وطنی کی زندگی ترک کرتے ہوئے کاسترو ایک مرتبہ پھر دارالحکومت ہوانا میں داخل ہوئے۔ وہ اس وقت صرف بارہ گوریلا جنگجوو¿ں کے ساتھ ایک بڑے مشن پر تھے۔

کمیونسٹ کاسترو پہلی مرتبہ اس وقت منظر عام پر آئے جب انہوں نے گوریلا کارروائی کے ذریعے باتیتسا اور ان کی 80 ہزار کی فوج کو شکست سے دوچار کر دیا۔ سرد جنگ کے عروج کے زمانے میں کیوبا میں کاسترو کی اس اچانک اور غیرمتوقع کامیابی نے کمیونزم کو امریکہ کے سر پر لا کھڑا کیا تھا۔

اسی خوف کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی اور کیوبا کے جلا وطن شہریوں کے ایک حلقے نے کاسترو کو ہلاک کرنے کے کئی منصوبے بنائے لیکن تمام ناکام رہے۔ امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ فابیان ایسکلانتے کے مطابق کاسترو کو کم ازکم 634 مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔