Friday, April 19, 2024

کیمیا کے شعبے کیلئے 2019 کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا گیا

کیمیا کے شعبے کیلئے 2019 کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا گیا
October 9, 2019
 سٹاک ہوم (92 نیوز) کیمیا کے شعبے کیلئے 2019 کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا گیا۔ خبرایجنسی کے مطابق رواں برس کا انعام تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر ملے گا۔ سائنسدانوں کو نوبل انعام لتیم آئن بیٹری بنانے پر دیا گیا۔ سائنسدانوں کا تعلق جرمنی، برطانیہ اور جاپان سے ہے۔ اس سال کیمیا کا نوبل انعام حاصل کرنے والے جرمن نژاد ڈاکٹر جون بی گڈاینف کی عمر اس وقت 97 سال ہے، جو اب تک نوبل انعام حاصل کرنے والے سب سے عمر رسیدہ سائنسدان بھی ہیں۔ اتنی عمر رسیدگی کے باوجود بھی وہ آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس سے وابستہ ہیں۔ کیمیا کے دوسرے نوبل انعام یافتہ سائنسدان ایم اسٹینلی وٹنگہم کا تعلق برطانیہ سے ہے لیکن وہ امریکا کی اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک سے وابستہ ہیں۔ جاپان سے تعلق رکھنے والے اکیرا یوشینو  نوبل انعام پانے والے تیسرے سائنسدان ہیں جو میجو یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ لیتھیم آئن بیٹریاں راتوں رات ایجاد نہیں ہوئیں بلکہ انکے ایجاد ہونے میں 15 سال لگ گئے۔ 70 کی دہائی میں تیل کے عالمی بحران کے پیشِ نظر ڈاکٹر اسٹینلی نے حصولِ توانائی کے ایسے ذرائع پر کام شروع کیا جن کا انحصار تیل، گیس یا  ایندھن پر نہ ہو۔ ڈاکٹر اسٹینلی ایک کمزور سی لیتھیم آئن بیٹری تیار کرسکے جو صرف دو وولٹ تک کام کرسکتی تھی۔ اسی دوران جون گڈاینف نے کام کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے اس بیٹری میں مزید تبدیلیاں کیں جس سے چار وولٹ والی ایک تجرباتی لیتھیم آئن بیٹری تیار ہو گئی۔ جاپان کے اکیرا یوشینو نے 1985 میں دنیا کی پہلی ایسی لیتھیم آئن بیٹری تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے جو تجارتی پیمانے پر فائدہ مند بھی تھی۔ وہ دن اور آج کا دن، دیکھتے ہی دیکھتے ساری دنیا میں لیتھیم آئن بیٹریوں کا استعمال بڑھتا چلا گیا اور ان کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔ آج ایک عام لیتھیم آئن بیٹری بھی 300 سے 500 مرتبہ چارج کی جاسکتی ہے جبکہ بعض نئی لیتھیم آئن بیٹری 10 ہزار سے ایک لاکھ مرتبہ ری چارج کیے جانے کے قابل بھی ہیں۔