Saturday, April 27, 2024

کیلے میں موجود جزو سے ایڈز، ہیپاٹائٹس سی اور فلو کا علاج ممکن ہو گیا

کیلے میں موجود جزو سے ایڈز، ہیپاٹائٹس سی اور فلو کا علاج ممکن ہو گیا
October 26, 2015
لاہور (ویب ڈیسک) سائنسدان کافی عرصے اس تحقیق میں مصروف تھے کہ کیا کیلے ایڈز کے علاج میں فائدہ مند ہیں۔ اسی تحقیق کے سلسلے میں سائنسدانوں نے کیلے میں موجود ایک جزو سے ایسی دوا تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے جو نہ صرف ایڈز کیخلاف موثر ہے بلکہ ہیپاٹائٹس سی اور نزلہ زکام کے وائرس کا بھی خاتمہ کر دیتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں کو کیلے میں پروٹین کا ایک جزو ملا ہے جسے انہوں نے بین لیک کا نام دیا ہے۔ سائنسدانوں نے دوران تحقیق پایا کہ یہ جزو جب شوگر کے وائرس کے مالیکیول سے چمٹ گیا تب یہ مہلک مرض ختم ہونا شروع ہو گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ ایک بار جب یہ دوا وائرس کو پکڑ لیتی ہے تو پھر اسے نقصان پہنچانے کے قابل نہیں چھوڑتی۔ محققین نے اس دوا کے تجربات فی الحال چوہوں پر کیے ہیں۔ تجربات کے دوران دوا نے زبردست طریقے سے اپنا کام کیا حتیٰ کہ فلو زدہ چوہوں پر بھی اس کے اثرات مثبت رہے۔ محققین پرامید ہیں کہ اس دوا سے انسانیت کو بڑے پیمانے پر بچانا ممکن ہو سکتا ہے تاہم انہوں نے تنبیہ کی کہ عموماً کیلے کھانے سے اس طرح کے فوائد حاصل نہیں کیے جا سکتے کیونکہ دریافت ہونے والے پروٹین کو لیبارٹری میں تبدیلی کے عمل سے گزار کر نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔