Monday, September 16, 2024

کیا مستقبل ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کا ہے ؟

کیا مستقبل ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کا ہے ؟
August 4, 2016
لاہور (ویب ڈیسک) بات کرتے ہیں ایک ایسی ٹیکنالوجی کی جس نے مختلف شعبوں میں انقلاب برپا کر رکھا ہے۔ انسانی آنکھ سے دو زاویوں سے دیکھنا تو اب پرانی بات ہو گئی۔ اب دور ہے تھری اور فور ڈی کا۔ جی ہاں ورچوئل رئیلٹی ایک ایسی زندہ حقیقت ہے جس نے انسانی لائف اسٹائل تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ورچوئل رئیلٹی نے زندگی میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ مختلف شعبوں میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال تیزی سے مقبول ہو رہا ہے لیکن اب اچھی خبر یہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی جلد ہی روایتی نظام زندگی کو چیلنج کر نے جا رہی ہے۔ ویڈیو گیمز میں ورچوئل افیکٹس کے بعد یہی اثرات روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہو رہے ہیں۔ ٹیکنالوجی ماہرین دعویٰ کرتے ہیں کہ اگلی دہائی میں یہ ٹیکنالوجی مغربی ممالک کے لیے لازم و ملزوم ہو جائے گی۔ دفاتر میں تمام امور ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے چلیں گے۔ یہی نہیں روز مرہ کے گھریلو اموربھی اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے سرانجام پائیں گے۔ ورچوئل رئیلٹی کی تاریخ تو کمپیوٹر جتنی پرانی ہے مگر اس کی موجودہ شکل متعارف کرانے کا سہرا سیگا گیمز کو جاتا ہے جس نے 1991ءمیں ورچوئل گیمز متعارف کرائیں جو دنیا بھر میں بے حد مقبول ہوئیں۔ 2013ءمیں جاپان کی نائی ٹینڈو گیمز نے تو گویا انقلاب برپا کر دیا جس نے تھری ڈی لینز اور تھری ڈی گلاسز کی نئی شکل متعارف کرائی جس میں لوگ کسی ایک مخصوص جگہ بیٹھ کر کسی بھی ماحول کو زیادہ حقیقی انداز میں محسوس کر سکتے ہیں۔ 27اپریل 2016ءمیں موجانگ کمپنی نے ایسے سنسرز متعارف کرا دیے جس سے انسان چاند کی بھی سیر کر سکتا ہے۔ ایسی ورچوئل رئیلٹی ماضی میں اس سے بھی بہت کچھ بڑھ کر کرنے والی ہے۔ سائنسدانوں اور آئی ٹی ماہرین کے مطابق ورچوئل رئیلٹی معاشرے میں ہر امور کو ٹیک اوورکرنے جارہی ہے۔ گمان ہے کہ 2030ءتک یہ ٹیکنالوجی ہر بڑے ملک میں موجود ہو گی۔ خبر کی دنیا ہو یا تعلیمی نظام۔ دفاعی ٹیکنالوجی ہو یا انٹرٹینمنٹ۔ ہر کام چلے گا ورچوئل ٹیکنالوجی سے۔