Saturday, May 18, 2024

کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن کا چوتھا روز: چھوٹو گینگ قلعہ نما گھر میں محصور، پولیس کا محاصرہ، فائرنگ کے تبادلے میں 4خواتین زخمی

کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن کا چوتھا روز: چھوٹو گینگ قلعہ نما گھر میں محصور، پولیس کا محاصرہ، فائرنگ کے تبادلے میں 4خواتین زخمی
May 6, 2015
رحیم یار خان (92نیوز) پولیس کا کچے کے علاقوں میں ڈاکووں کےخلاف آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو چکا مگر ابھی تک کوئی بڑی کامیابی نہیں مل سکی ہے اور نہ ہی کچے کے علاقے میں ہلاک ہونے والے ڈاکووں کی لاشیں پولیس اپنی تحویل میں لے سکی ہے۔ ڈی پی او رحیم یارخان سہیل ظفر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس آپریشن میں 13ڈاکو ہلاک، 10زخمی ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چوک ماہی میں پولیس اور ڈاکووں کے درمیان 28گھنٹے سے فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس میں اب تک دو پولیس اہلکاراور چار خواتین زخمی ہوئی ہیں۔ پولیس نے 28گھنٹے سے ایک قلعہ نما گھر کا محاصرہ کر رکھا ہے جس میں چھوٹوگینگ سے تعلق رکھنے والے 15بدنام زمانہ ڈاکو موجود ہیں جو وقفے وقفے سے پولیس کی فائرنگ کا جواب دے رہے ہیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں قلعہ نما گھر کے آس پاس موجود چار خواتین فائرنگ سے زخمی ہو ئیں جن کو شیخ زاید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،دو پولیس اہلکار زخمی ہےں۔ دونوں پولیس اہلکار جن میں ہیڈکانسٹیبل محمدبوٹا اور کانسٹیبل ارشد گوندل ہیں، ہاتھوں میں ہینڈ گرنیڈ پھٹ جانے کے باعث شدید زخمی ہو ئے جن کو شیخ زاید ہسپتال رحیم یارخان منتقل کر دیا گیا ہے جن کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ زخمی خواتین میں ستائیس سالہ زہرہ بی بی، تیس سالہ نعمت بی بی اور 40سالہ سہیانی مائی شامل ہے جبکہ دوسری جانب قلعہ نما مکان میں محصورچھوٹو گینگ کے رکن جان محمد جانو کو کہنا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے اس کے پانچ کمسن بچے آٹھ سالہ عمران، سات سالہ عرفان، پانچ سالہ بچی نعیمہ، پانچ سالہ بچہ جاوید اور چار مشیر فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے ہیں۔