Monday, September 16, 2024

کپتان نے پاناما لیکس پر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کر دیا

کپتان نے پاناما لیکس پر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کر دیا
April 10, 2016
اسلام آباد (92نیوز) عمران خان نے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا نواز شریف نے اپنے لیے منی لانڈرنگ کرنے والے سعید احمد کو سٹیٹ بینک میں دوسرے نمبر پر لگا دیا گیا۔ دھاندلی میں ساتھ دینے والے نجم سیٹھی کو پی سی بی دیدیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنی رہائش گاہ بنی گالا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران نے کہا ہے کہ ملک میں اب فیصلے کا وقت گیا ہے۔ ایمپائر کی انگلی اوپر جا چکی ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم حکمرانوں سے جواب طلب کریں اورحکمران قوم کوجواب دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سربراہان کے خلاف شور اٹھا ہے۔ وزیراعظم نے پی ٹی وی پر فیملی ایشو پر بات کی۔ آسٹریلیا‘ نیوزی لینڈ‘ ہندوستان‘ انگلینڈ میں تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔ حکوت کہتی ہے عمران خان حکومت گرانا چاہتا ہے جبکہ ہم نے توان سے صرف جواب طلب کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے معصوم چہرہ بنا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ پرائم منسٹر نے ٹی وی پر فیملی ایشو کو کلیئر کیا قومی ایشو کو کلیئر نہیں کیا۔ وزیراعظم سے جب ہم نے تحقیقات کا مطالبہ کیا تو شوکت خانم پرالزامات لگنے شروع ہو گئے۔ عمران خان کا کہنا تھا برطانوی ڈیوڈکیمرون کا قصورصرف یہ تھا کہ ان کا اپنے باپ کی کمپنی میں کچھ پیساتھا‘ ٹیکس چوری بھی نہیں کیا تھا مگرعوام اسکے استعفے کیلئے باہر نکل آئی۔ برطانیہ کی سالانہ آمدنی پچاس مسلمان ملکون کی آمدنی کے برابر ہے لیکن وہاں صرف چالیس لاکھ روپے کے معاملے پراتنا ہنگامہ ہوگیا۔ یہ ہنگامہ صرف اس لیے ہواکہ پرائم منسٹرہوتے ہوئے اسکا پیسہ ان کمپنیوں میں نکل آیا۔ دوسری جانب وزیراعظم پر پانچ بڑے الزامات ہیں۔ اگر ان میں سے ایک الزام بھی ڈیوڈ کیمرون پر لگتا تووہ جیل میں ہوتا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ن لیگ والے پیپلزپارٹی کو ڈرا رہے ہیں کہ ہم آپ کے معاملات بھی ظاہر کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا حکمران کہتے ہیں جب انکے بچے بہت چھوٹے تھے تبھی وہ باہر چلے گئے اورقرضے لیکرکاروبارکرکے اربوں کے مالک بن گئے مگر قوم ان جھوٹی کہانیوں پر اب یقین نہیں کرے گی۔ ورلڈبنک نے بتایا کہ نوازشریف کی بھی دوکمپنیاں ہیں لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں آف شور کمپنیوں کا ذکر نہیں کیا۔ منی لانڈرنگ پراسحاق ڈارکا 45 صفحات پرمشتمل حلف نامہ ہے جس میں ساری دستاویزات ہیں۔ اسحاق ڈارکے بیٹوں کے دو ٹاورز ہیں جن کی قیمت بیس ارب روپے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پہلے پاکستان پر پانچ ہزار ارب روپے قرض تھا جو اب اکیس ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔ یہ قرضہ کون اتارے گا؟ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا وزیراعظم کے پاس وزیراعظم رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے ماتحت وائٹ کالر کرائم کے ایکسپرٹ لے کر کمیشن بنایا جائے۔ سپریم کورٹ‘ الیکشن کمیشن، نیب اب اپنی نوکریوں کی پروا نہ کریں۔ انہوں نے قوم سے وعدہ کیا کہ اگر انصاف کیلئے انہیں رائیونڈ جانا پڑا تو وہ جائیں گے اور اب پیچھے نہیں ہٹیں گے۔