Sunday, September 8, 2024

کپاس فروخت کرنے والے کسانوں کو اس سال بھی خسارے کا سامنا

کپاس فروخت کرنے والے کسانوں کو اس سال بھی خسارے کا سامنا
August 22, 2015
فیصل آباد (92نیوز) کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو اس سال بھی خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس سال کاشت ہونے والی کپاس فروخت کیلئے مارکیٹ میں پہنچ چکی ہے۔ کپاس کے کسانوں نے گزشتہ سال کی نسبت امسال کپاس کے نرخ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب حکومت ابھی تک کسی بھی فیصلے تک پہنچنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے جس سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کپاس کے کسانوں کو ممکنہ طور پر خسارہ ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال کپاس (پھٹی) کے نرخ 2500 سے 2800 روپے فی من تھے مگر امسال نئی فصل 2000 سے 2300 روپے فی من بیچی جا رہی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20فیصد کم قیمت ہے۔ کپاس کی کاشت سے تعلق رکھنے والے کسان حکومت سے کپاس کی قیمت بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ وہ نقصان سے بچ سکیں مگر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی وزارت نے ابھی تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اتنی کم قیمت پر فروخت سے ہماری لاگت بھی پوری نہیں ہوتی۔ اس صورتحال نے ہمیں بے چینی سے دوچار کر دیا ہے۔ دریں اثنا سپننگ انڈسٹری سے وابستہ مالکان کا کہنا ہے کہ ہماری انڈسٹری پہلے ہی ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے بحران کا شکار ہے، ہماری زیادہ تر انڈسٹری ودہولڈنگ ٹیکس کیخلاف گزشتہ ماہ بند رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ چین دھاگے کا سب سے بڑا خریدار ہے اور وہاں پر بھی معیشت کی رفتار سست ہے جس کا اثر براہ راست پاکستان پر بھی پڑ رہا ہے۔