Monday, September 16, 2024

کوہ نور ہیرا کیس : درخواست قابل سماعت ہونے کے بارے وفاق سے معاونت طلب

کوہ نور ہیرا کیس : درخواست قابل سماعت ہونے کے بارے وفاق سے معاونت طلب
February 11, 2016
لاہور (92نیوز) بیش قیمت اور خوبصورت ہیرا کوہ نور برسوں پہلے ایسٹ انڈیا کمپنی نے زبردستی لاہورسے ا ٹھایا اور برطانیہ لے گئی۔ کوہ نور تو ملکہ کے پاس ہے تاہم وقتا فوقتاً اس کی پاکستان واپسی کیلئے کوششیں جاری رہتی ہیں۔ لاہو ر ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں وفاقی حکومت کے وکلاءسے معاونت طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ کیا کوئی پاکستانی عدالت ملکہ برطانیہ کو حکم جاری کرسکتی ہے؟ اور وفاقی حکومت کے وکیل کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں معاونت کریں۔ عدالت کے روبرو بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے بتایا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرا اس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے دلیپ سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا جوملکہ وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا۔ درخواست میں قانونی نکتہ اٹھایا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی اور اس کو ایسا کرنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں تھا۔ درخواست گزار وکیل کے مطابق کوہ نور ہیرا ایک ریاست نے دوسری ریاست کو تحفہ میں نہیں دیا تھا اس لیے ملکہ کا کوہ نور ہیرے پر کوئی قانونی حق نہیں۔ جاوید اقبال جعفری نے استدعا کی کہ لاہور سے چھینا گیاکوہ نور ہیرا پنجاب کے عوام کی ملکیت ہے اس لیے وفاقی حکومت کو ہدایات جاری کی جائیں کہ ہیرا کو برطانیہ سے واپس لایا جائے۔ درخواست پر مزید سماعت 25 فروری کو ہو گی۔