Thursday, May 2, 2024

کوٹ لکھپت جیل کا اچانک دورہ صوبائی وزیرِ جیل خانہ جات کو مہنگا پڑ گیا

کوٹ لکھپت جیل کا اچانک دورہ صوبائی وزیرِ جیل خانہ جات کو مہنگا پڑ گیا
September 29, 2018
لاہور (92 نیوز) کوٹ لکھپت جیل کا اچانک دورہ صوبائی وزیرِ جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ کو مہنگا پڑ گیا۔ سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل نے دورے کی رپورٹ ہوم سیکرٹری اور آئی جی جیل کو بھجوا دی۔ کوٹ لکھپت جیل کے دورے پر صوبائی وزیر جیل خانہ جات اورسپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل میں تنازع شدت اختیار کر گیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کیخلاف رپورٹس اپنے باسز کو ارسال کر دی ۔ صوبائی وزیر جیل خانہ جات نے کوٹ لکھپت جیل کے بارے میں سنگین انکشافات پر مبنی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوائی ہے۔ رپورٹ  میں سپرٹنڈنٹ جیل اعجاز اصغر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو ظہیر ورک کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جیل میں رشوت لے کر قیدیوں کو فریج کی سہولت فراہم کی گئی تھی اور جیل میں موبائل فون جیمرز کو بھی بند رکھا گیا تھا۔ دوسری جانب سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اعجاز اصغر نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو جمع کروائی گئی اپنی رپورٹ میں کہا کہ صوبائی وزیر نے بغیر اطلاع جیل کا دورہ کیا اور قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جیل کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا۔ انہوں نے جیل ڈیوڑھی کی چابیاں دربان سے چھینیں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس 6 افراد کو بیئریر اور مین گیٹ کھلوا کر جیل ڈیوڑھی میں لے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ صوبائی وزیر جیل قوانین کے برخلاف ڈیوٹی آفیسر کے منع کرنے کے باوجود موبائل فون اندر لے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبائی وزیر کے اس رویے سے سپرنٹنڈنٹ جیل اور عملہ میں بددلی پھیل گئی ۔