Friday, April 19, 2024

کورونا کے دوران اخراجات میں سنگین بےقاعدگیاں، آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

کورونا کے دوران اخراجات میں سنگین بےقاعدگیاں، آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات
November 20, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) آڈیٹرجنرل کی رپورٹ نے کورونا کے دوران اخراجات میں سنگین بےقاعدگیوں کے تہلکہ خیز انکشافات کردیئے۔

رپورٹ کے مطابق خریداری میں قوانین کی خلاف ورزی پائی گئی، سرکاری محکموں میں تیاری کا فقدان رہا۔ خریدی گئی اشیا کی ترسیل میں اداروں نے تاخیر کی۔ خریدے گئے سامان کا آڈٹ کیلئے ریکارڈ تک نہیں رکھا گیا۔

ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں رعایت کے باوجود ٹیکس کٹوتی ہوتی رہی، حکومتی گارنٹیز کے بغیر سپلائرفرمز کو پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔ کیش کی فراہمی کے دوران نادرا کا سسٹم خراب ہوگیا۔ سرکاری ملازمین، بیمہ شدہ افراد اور ای او بی آئی پینشنرز کو بھی امداد ملی۔ کیش کی فراہمی کے دوران مانیٹرنگ نظام میں کوتاہیاں دیکھی گئیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا یوٹیلٹی اسٹورزکے لیے 50 ارب کی سبسڈی مختص کی گئی، مختص 50 ارب میں سے صرف 10 ارب جاری کیے گئے۔ یوٹیلٹی اسٹورز نے غیرمعیاری فلور ملز سے آٹا خریدا، کمزور طبقے کو سبسڈی کی منتقلی کا طریقہ کار وضع نہیں ہوا۔ خریداری کے دوران رولز کی خلاف وزری اور معیار کو یقینی نہیں بنایا گیا۔

آڈیٹر جنرل نے انکشاف کیا وینٹی لیٹرز کی خلاف ضابطہ خریداری میں 9 لاکھ 94 ہزار ڈالر کا نقصان ہوا۔ نیب کو تمام معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

چین سے سامان کی خریداری میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی، کیش پروگرام میں 13 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو فنڈز سے محروم رکھا گیا۔ بجلی کے 100 ارب کے ریلیف پیکیج میں صرف 15 ارب جاری ہوئے، زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی اعلان کردہ سبسڈی جاری ہی نہیں ہوئی۔ چین سے 40 لاکھ ڈالر کی امداد حاصل کرنے میں تاخیر کی گئی۔