Friday, March 29, 2024

کورونا کے اعدادوشمار چھپانے کا ارادہ نہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد

کورونا کے اعدادوشمار چھپانے کا ارادہ نہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد
June 2, 2020
لاہور (92 نیوز) صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہمارا کورونا کے اعدادوشمار چھپانے کا ارادہ نہیں۔ انفیکٹڈ افراد کی تعداد بڑھی کیونکہ لوگوں نے احتیاط نہیں کی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو ایک بہت بڑا کام محکمہ صحت نے کیا وہ کانٹیکٹ ٹریسنگ کا ہے۔ نوے ہزار آٹھ سو انہتر افراد کو ٹریس کیا گیا ہے۔ کانٹیکٹ ٹریسنگ میں چار ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کوئی کیس سامنے آئے تو اسکے ٹیسٹ کے بعد اسکے کانٹیکٹس کو ٹریس کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑا خدشہ اسپتالوں کے بیڈز بھرنے سے متعلق ہے۔ آج کی صورتحال کے مطابق لاہور میں سنگین مریض 119، راولپنڈی میں 116 ہیں۔ سنجیدہ مریضوں کا مجموعی نمبر صوبہ میں 251 ہے۔ صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ کنٹرول روم ہمارا اسٹیبلیش ہوا ہے، ایک پورے پنجاب کا کنٹرول روم ہے۔ زیادہ سے زیادہ معلومات دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک سمری کل سے بہت تنازع کا شکار ہوئی ہے۔ سمارٹ سیمپلنگ کے لئے ہمیں کیبنیٹ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا تھا۔ کمیٹی بنائی گئی، جس میں بین القوامی یونیورسٹیز سے بھی ایکسپرٹ شامل کئے گئے۔ 28 اپریل کو انہیں کہا کہ ہم سیمپلنگ کر کے بتائیں کہ مستقبل میں کیسز کہاں تک پہنچیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں 35 ہزار کے قریب ٹیسٹ کئے، اس سارے عمل ہر 6 کڑور کا خرچہ آیا۔ ہمارے پاس اس کے جو نتائج سامنے آئے اس کے مطابق لاہور میں پانچ عشاریہ ایک آٹھ فیصد انفیکٹیوٹی آئی۔ اللہ کی مہربانی ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے اتنی تعداد سامنے آئے گی وہ بھی سامنے نہیں آئی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ابھی بھی میو اسپتال میں 28 سے 30 وینٹی لیٹرز خالی پڑے ہیں، پچاس عمر سے زیادہ کے افراد زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، آپ نے اپنے آپ کو بچانا ہے، یہ ایک صدقہ جاریہ ہے کہ آپ لوگوں کو بچائیں۔ 40 فیصد انفیکشن ماسک پہننے سے پھیلائو رک جائے گا، خواتین میں ابھی تعداد 25 فیصد ہے۔ 7 ہزار ایک سو سولہ افراد اب تک صحت یاب ہوچکے ہیں۔