Friday, March 29, 2024

کورونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا کی افواہوں پر کان نہ دھریں ‏

کورونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا کی افواہوں پر کان نہ دھریں ‏
March 23, 2020

لاہور ( 92 نیوز) ان دنوں کورونا وائرس  کے  علاج کیلئے سوشل میڈیا پر  انوکھی تدایبر  گردش کررہی ہیں  جس کے باعث عوام تذبذب کا شکار ہیں، اگر کورونا وائرس  کو شکست دینی ہے تو ضروری ہے کہ اس سے جُڑی افواہوں پر کان نہ دھرے جائیں ۔

پہلا ابہام ، ہر 15 منٹ بعد گرم پانی پئیں

یہ بات غلط ہے کہ ہر 15 منٹ بعد گرم پانی پینے سے کورونا وائرس ختم ہوجاتا ہے ، سچ بات تو یہ ہے کہ ایسی کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی جو اس بات کو درست ثابت کرسکے۔

دوسرا ابہام، لہسن کھائیں 

ڈبلیو ایچ او کے مطابق لہسن میں اینٹی مائیکرو بائیل اثرات موجود ہوتے ہیں لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ  یہ وائرس سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے ۔

تیسرا ابہام، گرمی سے کورونا کا زور ٹوٹ جاتا ہے

یہ بات بھی درست نہیں کہ گرمی کے موسم میں کورونا وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا ،کورونا وائرس گرمی اور حبس کے موسم میں بھی فعال رہ سکتا ہے ۔

 چوتھا ابہام، نمونیہ کی ویکسین کارآمد ہے

سوشل میڈیا پر یہ افواہ بھی گردش کررہی ہے کہ نمونیہ ویکسین کورونا وائرس سے بچاتا ہے   ، یہ غلط ہے  ۔ نموکوکل  اور ہیمو فیِلس انفلوئنزا ٹائپ بی ویکسین  وائرس سے نہیں بچاتے ۔ کورونا  وائرس دیگر وائرسز سے کافی مختلف ہے   اور اس کے کیلئے الگ ویکسین کی ضرورت ہے ۔جسے ماہرین تیار کررہے ہیں ۔

پانچواں ابہام ، اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کریں

پانچواں ابہام یہ پایا جا رہاہے کہ اینٹی بائیوٹکس  کے استعمال سے کورونا وائرس کو روکا جاسکتا ہے  ۔ اس بات میں کوئی سچائی نہیں ،اینٹی بائیوٹکس کو خاص طور پر بیکٹریا سے لڑنے کیلئے تیار کیا جاتا ہے اور اس کا وائرسز پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔

کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

اگر کورونا وائرس سے بچنا ہے تو اس کیلئے سوشل میڈیا کی افواہوں کی بجائے  عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے  جو کہ درج ذیل ہیں ۔

ہاتھوں کو صابن یا سینیٹائزر سے کم از کم 20 سیکنڈ کیلئے  دھویا جائے ۔

مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے گریز کیا جائے ۔

ایک دوسرے سے  کم  از کم 3فٹ کا فاصلہ رکھا جائے ۔

اگر کسی کو نزلہ، زکام، کھانسی یا بخار  ہو تو  وہ  از خود آئسو لیشن میں چلا جائے ۔

ان  احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے  ہی نہ صرف ہم   اپنی  بلکہ اپنے عزیزوں سمیت دوسروں کی زندگیاں بچاسکتے ہیں ۔