Saturday, April 27, 2024

کورونا وائرس کو بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا، وزیراعظم

کورونا وائرس کو بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا، وزیراعظم
June 5, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کو بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا، مکمل لاک ڈاؤن سے غریبوں کو نقصان ہوتا ہے، ہمارے اسمارٹ لاک ڈاؤن کو پوری دنیا نے تسلیم کرلیا، بھارت نے سخت لاک ڈاؤن کیا تو غربت میں اضافہ ہوگیا، ہوسکتا ہے ہاٹ اسپاٹس بند کرنے پڑ جائیں، محدود لاک ڈاؤن کیلئے ٹائیگرز کی ضرورت پڑے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایس او پیز پر عملدرآمد کیا تو بڑی تباہی سے بچ جائیں گے، ہمارا ملک اس جگہ پر کھڑا ہے اگر ہم اب بھی لوگوں سے احتیاط کروانے میں کامیاب ہوجائیں تو ہم اس مشکل وقت سے نہیں گزریں گے جس سے بہت سے ممالک گزر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ دو ملک تھے جنہوں نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے رضاکار ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا، ہم نے 10 لاکھ رضاکاروں کو رجسٹرڈ کیا، ہمیں ان رضاکاروں کی ضرورت تھی جو عوام میں جا کر ایس اوپیز سے آگاہی دیں، پونے 2 لاکھ رضاکار ضرورت کے وقت کام کرچکے ہیں، ٹائیگرفورس کے رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کورونا وائرس ہے کیا؟۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم واحد اسلامی ملک تھے جس نے رمضان میں مساجد کھلی رکھیں اور نماز تراویح بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں علماء کا شکرگزار ہوں جنہوں نے بہت احتیاط کی، اس حوالے سے رضا کاروں نے بھی بہت زیادہ احتیاط کی، تجربے سے ثابت ہوا مساجد سے کورونا نہیں پھیلا، ٹائیگرفورس نے مساجد میں جاکر لوگوں میں شعور اجاگر کیا، مخالفین نے مساجد بند کرنے کے لیے بہت شور مچایا، اب دنیا بھر میں مساجد کھلنا شروع ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برازیل میں آج 1350 افراد کی موت ہو گئی، ہم نے شروع سے جو اقدامات کیے اللہ کا کرم ہے کہ ہم اس وباء کی تباہ کاریوں سے بچ گئے، امریکا اور برطانیہ سمیت یورپ میں روزانہ ہزاروں اموات ہوئیں، اللہ کا کرم ہے کہ تین مہینے بعد بھی پاکستان میں 17 سو کے قریب اموات ہیں جس پر ہمیں افسوس بھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہوسکتاہے آنیوالوں دنوں میں ہاٹ اسپاٹس بند کرنے پڑ جائیں، محدودلاک ڈاؤن کیلئے کورونا ٹائیگرز کی ضرورت پڑے گی، ٹائیگرفورس نے عوام میں شعور پیدا کرنا ہے، اگر ٹائیگر فورس عوام میں شعور پیدا کرنے میں کامیاب رہی تو کیسز بہت زیادہ تیزی سے نہیں بڑھیں گے، یہ وائرس پھیلنا ہی پھیلنا ہے، یہ رکے گا نہیں لیکن اس کی رفتار سست ہوجائے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکا جیسے ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے قطاروں میں لگا کر کھانا دیا جا رہا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے امیرممالک میں بھی غربت بڑھ گئی ہے، جن ممالک میں غربت پہلے ہی زیادہ تھی ان میں کورونا نے تباہی مچا دی ہے، ہم نے سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جسے آج دنیا تسلیم کررہی ہے، دنیا سمجھ رہی ہے کہ انہیں بھی سمارٹ لاک ڈاؤن کرنا چاہئے تھا، لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثر ہوتا ہے، سفید پوش طبقہ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت کی طرف چلا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک جیسا ادارہ پاکستانی اقدامات کی تعریف کر رہا ہے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک کہتا ہے کسی بھی ملک نے اتنا پیسہ اتنے شفاف طریقے سے مستحق لوگوں میں نہیں بانٹا، اس حوالے سے ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباری حضرات کے بجلی کے بل معاف کیے تاکہ ان پر بوجھ نہ پڑے، ہم نے جو اقدامات کیے اگر وہ نہ اٹھاتے تو بہت برا حال ہوتا، ہم اب لاک ڈاؤن کی طرف واپس نہیں جاسکتے، ہمارا ملک اب مزید لاک ڈاؤن کو برداشت نہیں کرسکتا۔ ہمارے 800 ارب ٹیکس میں کمی آئی ہے، ہمارا پہلے ہی آدھا ٹیکس قرضوں کی قسطوں پر چلا جاتا ہے، آدھے ٹیکس کے پیسے سے ملک چلانا پڑ رہا تھا، 5 ہزار ارب روپے اب تک ہم پچھلی حکومتوں کے قرضوں پر سود دے چکے ہیں، اگلے بجٹ میں ہمیں بہت بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، ہمیں اپنے اخراجات مزید کم کرنا ہوں گے، اپنی آمدن مزید بڑھانا ہوگی۔