Friday, May 3, 2024

کورونا وائرس از خود نوٹس 18 مئی کو سماعت کیلئے مقرر، نیا بینچ بھی تشکیل

کورونا وائرس از خود نوٹس 18 مئی کو سماعت کیلئے مقرر، نیا بینچ بھی تشکیل
May 16, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) کورونا وائرس از خود نوٹس 18 مئی کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ، سپریم کورٹ نے نیا بنچ بھی تشکیل دے دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ سماعت کرے گا، وفاق اور پنجاب حکومت نے اپنی اپنی رپورٹ جمع کرادی، پنجاب حکومت نے دعویٰ کیا کہ زکوٰۃ فنڈ میں کوئی غبن اور فراڈ نہیں ہوا، قرار دیا کہ لاک ڈاون عوامی صحت اور امن و امان کیلئے ضروری تھا۔

سپریم کورٹ کورونا وائرس ازخود نوٹس کی سماعت 18 مئی کو کرے گی ، عدالت نے جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ کی عدم دستیابی پر نیا بنچ تشکیل دے دیا، جسٹس مشیرعالم، جسٹس سردار طارق مسعود بنچ کا حصہ بن گئے ، جسٹس مظہر عالم  خان، جسٹس قاضی امین بدستور بنچ کا حصہ ہیں۔

عدالتی حکم پر وفاقی حکومت نے اپنی رپورٹ جمع کرا دی ، قومی رابطہ کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں بارے آگاہ کیا، بتایا کہ اجلاس میں تعمیراتی سیکٹر کے فیز ٹو کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ شاپنگ مالز، شادی ہالز، سمیت متعدد جگہوں کو 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ، عوام کی سہولت کیلئے چھوٹے تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی۔

پنجاب حکومت نے رپورٹ میں یقین دہانی کرائی کہ زکوٰۃ فنڈ میں کوئی غبن اور فراڈ نہیں ہوا ، آڈیٹر جنرل کی جانب سے صرف فنڈ کی تقسیم میں قواعد کی خلاف ورزی کے اعتراضات لگائے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایگری کلچر انکم ٹیکس کے نفاذ کے بعد فصلوں پر عشر اکٹھا کرنا ڈبل ٹیکس کے زمرے میں اتا ہے ۔ عوامی صحت، امن کیلئے پنجاب انفیکشن ڈیزیز اینڈ کنٹرول پریوینشن آرڈیننس 2020 کا اجرا کیا۔

رپورٹ میں پنجاب حکومت نے موقف اپنایا کہ صحت اور امن سے متعلق قانون سازی کرنا صوبوں کا اختیار ہے ، وفاقی حکومت نے صوبوں کو لاک ڈاون سے متعلق بھی فیصلہ سازی کا اختیار دیا، پنجاب میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے میں وفاقی بھی کی ہدایت شامل تھی اور آرٹیکل 143، 148 کے تحت صوبے وفاقی حکومت کی ہدایت کی تعمیل کے پابند ہیں ،  وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاؤن پر کوئی اختلاف نہیں۔