Friday, March 29, 2024

کورونا نے جنوبی ایشیا کے 10 کروڑ سے زائد بچوں کو خطِ غربت سے نیچے دھکیل دیا، یونیسیف

کورونا نے جنوبی ایشیا کے 10 کروڑ سے زائد بچوں کو خطِ غربت سے نیچے دھکیل دیا، یونیسیف
June 24, 2020
نیویارک (92 نیوز) کورونا وائرس نے جنوبی ایشیا کے دس کروڑ سے زائد بچوں کو خطِ غربت سے نیچے دھکیل دیا، یونیسیف کی جنوبی ایشیا میں بچوں پر تازہ رپورٹ میں انکشاف کے مطابق بچے موذی وباء سے کم مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پڑنے والے معاشی و معاشرتی اثرات سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کا بچوں پر اثرات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال نے تہلکہ خیز رپورٹ جاری کردی، جس میں جنوبی ایشیا کے ساٹھ کروڑ بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا ایک گنجان آباد خطہ ہے، جہاں گذشتہ کچھ عرصے میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیز ہوا ہے، اس کی بڑی وجہ معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنے کیلئے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہے۔ یونیسیف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس نے بچوں کو طبی طور پر زیادہ متاثر نہیں کیا، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے معاشی اور معاشرتی اثرات ان پر زیادہ پڑ رہے ہیں۔ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں ساٹھ کروڑ بچے ہیں، جن میں سے چوبیس کروڑ پہلے ہی خط غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اب کووڈ نائن ٹین کی وجہ سے چھے ماہ میں مزید مزید بارہ کروڑ بچوں کو خط غربت سے نیچے دھکیل سکتا ہے۔ کورونا سے قبل تین کروڑ بیس لاکھ بچے پہلے ہی اسکول جانے سے محروم تھے، اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہونے سے تنتالیس کروڑ بچے تعلیم کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، جنہیں انٹرنیٹ تو کیا بجلی بھی دستیاب نہیں۔ رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کو گھروں میں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، کچھ بچے ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں اور متعدد خودکشی کی کوشش کرچکے ہیں۔ رپورٹ میں خسرہ، پولیو سمیت دیگر بیماریوں سے بچانے والی ویکسینز کے پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا گیا ہے، جبکہ تعلیمی اداروں کو بھی حفاظتی اقدامات کے ساتھ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔