Thursday, April 18, 2024

کورونا ایمرجنسی کے دوران قرضوں سے متعلق پالیسی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع

کورونا ایمرجنسی کے دوران قرضوں سے متعلق پالیسی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع
April 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) کورونا ایمرجنسی کے دوران قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی پالیسی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دی گئی۔ لاک ڈائون کے باعث متاثرہ قرض دہندگان کے لئے بڑی خوشخبری آ گئی۔ قرض کی واپسی ایک سال کے موخر جبکہ پے رول قرضوں پر تین ماہ کےلئے پانچ فیصد سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔ وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سٹیٹ بنک نے شرح سود میں بھی  کمی کر دی ہے۔ کورونا ریلیف فنڈ کی تقسیم کے لیے سٹیک ہولڈرز کو فنڈز مہیا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے 12 سو چالیس  ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔ ریلیف پیکج پر وفاقی حکومت کی وزارتوں، ڈویژنز اور محکموں کے ذریعے عمل کیا جائے گا ۔ سیکرٹری فنانس ڈویژن کا کہنا ہے کہ  سٹیٹ بینک آف پاکستان نے قرض دہندگان کو ریلیف کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ درخواست گزار نے نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے تحت قرض حاصل کیا۔ قرض نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنی سے لیا گیا۔ ایس ای سی پی نے نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنیز کے چیف ایگزیکٹوز کو بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ شہری محمد رفیق نے قرض واپسی کی اقساط روکنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے درخواست گزار کو آئندہ سماعت تک ہراساں نہ کرنے کے حکم میں توسیع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔