Friday, April 26, 2024

کورونا ایشو پر قومی اسمبلی کا اجلاس آج بھی طنز و الزامات کی نذر

کورونا ایشو پر قومی اسمبلی کا اجلاس آج بھی طنز و الزامات کی نذر
May 15, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے، کورونا جیسے اہم ایشو پر قومی اسمبلی کا آج کا اجلاس بھی طنز و الزامات کی نذر ہو گیا، اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں جھگڑتے رہے، وفاقی وزیر غلام سرور اور لیگی رکن کھیل داس میں تکرار ہوئی۔ کورونا کی صورتحال پر قومی اسمبلی کا اجلاس پھر توں تکار اور شور شرابے کی نذر ہوگیا، اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں نوک جھوک کا سلسلہ جاری رہا۔ مسلم لیگ ن کے رکن احسن اقبال نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ حکومت کے پاس داخلہ، خارجہ، معاشی، صحت اور دفاع کوئی پالیسی ہی نہیں ہے وزیر اعظم انا کے کوہ ہمالیہ پر بیٹھے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی رہنماء شازیہ عطا مری سندھ حکومت کی حمایت میں بولیں، کہا کہ سندھ کو بھی وفاق کا یونٹ مان لیں اور اس پر حملے بند کردیں اٹھارہویں ترمیم کسی صورت واپس نہیں ہوگی۔ شازیہ مری کا مائیک بند کرنے پر اپوزیشن نے شور شرابا شروع کردیا، وفاقی وزیر غلام سرور خان کے سابق حکومت پر الزامات پر لیگی رکن کھیل داس کوہستانی سے جھڑپ ہوئی۔ بحث و تکرار ٹھنڈی ہوئی تو وفاقی وزیر اسد عمر نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ  ہمیں مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ کرونا کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا اور آہستہ آہستہ کاروبار شروع کرنا ہوگا تاکہ غریب کو بھوک سے بچایا جاسکے۔ اجلاس کے دوران ایم ایم اے کے رکن منیر اورکزئی شوگر کم ہونے سے ایوان میں گر پڑے جنہیں فوری طورپر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔