کوئی بھی شخص جرگہ کے نام پر عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا ، سپریم کورٹ
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی شخص جرگہ کے نام پر عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔
سپریم کورٹ نے پنچائت اور جرگہ سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے 33 صفحات پر مشتمل فیصلہ خود تحریر کیا۔
قرار دیا کہ جرگہ اور پنچائت سسٹم پاکستان کی عالمی یقین دہانیوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شخص کو عدالت تک رسائی دے۔ جرگہ آئین اور قانون کی تحت اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرتا اور کوئی بھی شخص جرگہ کے نام پر عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا ، تاہم جرگہ فریقین کے درمیان ثالثی اور مفاہمت کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ اسطرح کے واقعات پر نظر رکھیں اور خلاف ورزی پر ایف آئی آر کا اندراج یقینی بنائیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فاٹا کے لوگوں کے ساتھ پاکستان شہریوں سے ہٹ کر سلوک نہیں ہو سکتا۔ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد فاٹا بھی خیبرپختونخوا کا حصہ بن گیا۔ خیبرپختونخواہ حکومت 6 ماہ کے اندر پورے صوبے میں یکساں عدالتی نظام قائم کرے۔