Thursday, May 9, 2024

کوئٹہ میں رواں برس 15خواتین نے ہراسگی کی شکایات کیں

کوئٹہ میں رواں برس 15خواتین نے ہراسگی کی شکایات کیں
December 31, 2019
کوئٹہ ( 92 نیوز) بلو چستان کی تا ریخ میں پہلی مر تبہ رواں سا ل اپریل میں فعال ہونے وا لے ادارہ برائے انسداد ہرا سگی میں سرکاری اور نجی دفاتر میں ہرا سیت کا شکار ہو نے والی 15خوا تین نے درخوا ستیں جمع کر وا ئیں ۔ پچاس سے ز ا ئد خوا تین نے بد نامی کے خو ف اورجان کو خطرے کی وجہ سے صوبائی محتسب برا ئے انسداد ہرا سگی صابرہ اسلام کو انہیں درپیش ہرا سگی سے متعلق مسائل سے آگا ہ کیا۔ کوئٹہ میں ادارہ برا ئے انسداد ہرا سگی کا قیام جنوری 2016 میں کیا گیا  مگراس ادارے نے رواں سال یکم اپر یل 2019میں اس وقت باقاعدہ طو ر پرکا م شروع کیا جب صوبائی محتسب برا ئے انسداد ہرا سگی صابرہ اسلا م نے یہاں کا چارج سنبھا لا ۔ نو ماہ کے دوران حیرت انگیز طو ر پر سرکاری اور نجی دفا ترمیں ہرا سیت کا شکار ہونے والی خوا تین اپنی شکایات لے کر جو ق در جو ق پہنچنے لگیں  ، صوبائی محتسب برا ئے انسداد ہرا سگی صابرہ اسلا م نے بتا یاکہ انہیں 15خوا تین کی ایسی درخوا ستیں مو صول ہو ئی ہیں جنہیں جنسی ہراسیت کا نشانہ بنایا گیا۔ صابرہ اسلا م نے بتا یا کہ بلو چستان قبائلی معا شرہ ہونے کے باوجود بھی یہاں سے ہراسیت کے بے حد کیسزسامنے آ رہے ہیں ، دفا تر  ، تعلیمی اداروں اور دیگر مقامات پرہراسیت کا شکار ہو نے والی کئی خوا تین بد نامی اورجان کو خطرے کے خوف کے باعث اپنا نام ظاہر نا کرنے کی شرط پرانہیں درپیش ہرا سگی سے متعلق مسائل سے آگا ہ کرتی ہیں جن پر کا م کرنا بے حد مشکل ہوتاہے۔ صوبائی محتسب برا ئے انسداد ہرا سگی نے بتایا کہ انہیں رواں سا ل انہیں مو صول ہونے وا لی 15درخواستوںمیں سے 3درخواستیں نمٹ گئی ہیں جبکہ دیگر 12درخواستیں اگلے سا ل فروری 2020 میں نمٹ جائیں گے جن میں ہراسیت کی نو عیت کے مطا بق ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔ ادا رہ بحال ہو تے ہیں کو ئٹہ کی 6یونیورسٹیوں میں خوا تین کو آگاہی ورکشاپس کر وا ئی گئیں جبکہ بلوچستان بھر کے ڈی سی آفسزمیں شکایت سیل بھی قا ئم کر دیئے گئے ہیں صابر ہ اسلام کا کہنا ہے کہ بلو چستان کے دور دراز کے علا قوں کے لئے جلد ہیلپ لا ئن سروس کا بھی آغاز کردیا جائے گا ۔