Friday, April 26, 2024

کوئلہ پر ٹیکسوں کی بھرمار‘ اینٹوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے

کوئلہ پر ٹیکسوں کی بھرمار‘ اینٹوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے
May 29, 2016
رحیم یار خان (92نیوز) گھر بنانا اور اس میں رہنا ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے، ٹیکسز کی بھرمار اوربڑھتے ہوئے اخراجات اس خواہش کے آڑے آرہے ہیں۔ گھر بنانے کے لیے اینٹیں ایک جزو ہے جس کے بغیر کوئی گھر مکمل ہی نہیں ہوتا مگرکوئلہ پرلگنے والے ٹیکس کی وجہ سے اینٹوں کی قیمتوں کو بھی پرلگ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھٹہ کی چمنی سے نکلتا دھواں اینٹوں کے پکانے کے لیے کوئلہ جلانے سے نکل رہاہے مگر کوئلہ پر ٹیکسز اور قلت نے اینٹوں کی قیمت اتنی بڑھا دی ہے کہ اس کا حصول اور مہنگائی نے اس سے وابستہ کاروبار کو متاثرکرنا شروع کر دیا ہے۔ اینٹوں کی قیمت میں 1475روپے فی ٹن اضافہ ہو گیا ہے۔ قیمتوں میں اضافے سے 5000 ہزار روپے میں فی ہزار بکنے والی اینٹوں کی قیمتیں 6200روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ مہنگی اینٹیں نہ بکنے پر بھٹہ مالکان پریشان ہیں کہ مال تو بن رہا مگر اسے بیچنے کہاں جائیں۔ کوئلے کی مصنوعی قلت کی وجہ سے یکم جون تک اینٹوں کی قیمت میں مزید اضافہ کی توقع کی جا رہی ہے۔ بھٹہ مالکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہی صورتحال رہی تو اینٹوں کی قیمت 7500روپے سے تجاوز کرجائے گی اورمتوسط طبقے کے لئے مکان بنانے کے خواب کی تعبیر مزید دور ہو جائے گی۔