Saturday, April 20, 2024

کنٹونمنٹ اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کا کیس، سیکرٹری دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

کنٹونمنٹ اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کا کیس، سیکرٹری دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار
November 30, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ میں کنٹونمنٹ اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کےخلاف کیس میں سیکرٹری دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی گئی۔

 دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کیا سینما، شادی ہال، اسکول اور گھر بنانا دفاعی مقاصد ہیں؟ کراچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں مسمار کروا رہے ہیں۔ کسی بھی غیرقانونی عمارت کو چھوڑ دیا تو باقی کو کیسے گرائیں گے۔ کارساز میں سروس روڈ بھی بڑی بڑی دیواریں تعمیر کرکے اندر کر دی گئیں۔ کارساز اور راشد منہاس روڈ پر اشتہارات کیلئے بڑی بڑی دیواریں تعمیر کر دی ہیں۔ 

چیف جسٹس نے کہا کنٹونمنٹ زمین کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ کنٹونمنٹ زمین دفاعی مقاصد پورا ہونے پر حکومت کو واپس کرنا ہوتی ہے۔ حکومت زمین انہیں واپس کرے گی جن سے ایکوائر کی گئی ہوں۔ ریاست کی زمین پر کمرشل سرگرمیاں کیسے کی جا سکتی ہیں۔ اعلی افسران کو گھر دینا دفاعی مقاصد میں نہیں آتا۔ ریاست کی زمین کا استحصال نہیں کیا جا سکتا۔ کنٹونمٹس کی تمام زمین اصل حالت میں بحال کرنا ہو گی۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع سے چار ہفتے میں عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی۔