Friday, May 10, 2024

کمشنر اور ڈی سیز کو حکومت کی جانب سے عدالتی اختیار دینے کا نوٹیفکیشن معطل

کمشنر اور ڈی سیز کو حکومت کی جانب سے عدالتی اختیار دینے کا نوٹیفکیشن معطل
July 9, 2020

لاہور ( 92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر  اور ڈپٹی کمشنرز کو پنجاب حکومت کی جانب سے عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے نوٹیفکیشن کالعدم ہوا تو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کروں گا ، پنجاب حکومت نے عدالتوں میں تماشا لگا رکھا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ، عدالت نے جوڈیشل پاورز کے استعمال کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے پنجاب حکومت کو عدالتی اختیارات  کا بہت  شوق ہے،اعلیٰ حکام کو بتادیں کہ جوڈیشل پاورز کے استعمال سے باز رہیں،پوری انتظامیہ کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں پنجاب حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواستگزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے اپنے علیحدہ علیحدہ اختیارات ہیں۔

پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دے دیئے ہیں،پنجاب حکومت کا اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل دو اے اور آرٹیکل نو کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پنجاب حکومت کا عدالتی اختیارات سے متعلق سترہ جون کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔