Saturday, April 20, 2024

کمرشل بینکوں کی عدم دلچسپی سے کرنسی سواپ معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا

کمرشل بینکوں کی عدم دلچسپی سے کرنسی سواپ معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا
October 17, 2015
کراچی (92نیوز) بینکوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ڈالر کے بجائے دیگر کرنسیوں میں تجارتی ادائیگیوں کے معاہدے سرد خانے کی نذر ہو گئے۔ پانچ سال گزرنے کے باوجود کرنسی سواپ معاہدے میں ایک بھی تجارتی ادائیگی نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بینکنگ سیکٹر نے ڈالر کے بجائے دیگر کرنسیوں میں تجارتی ادائیگیوں کے معاہدے کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے جس کی وجہ سے یہ معاہدے سرد خانے کی نذر ہو گئے ہیں۔ کمرشل بینکوں کی عدم دلچسپی سے پاک چین اورترکی کے ساتھ کرنسی تبادلہ معاہدے پر عملدرآمد شروع نہیں ہوسکا۔ چین اور پاکستان کے مرکزی بینکوں کے درمیان کرنسی سواپ معاہدہ سال دو ہزارگیارہ میں ہوا تھا جس کے تحت کرنسی سواپ معاہدے میں دس ارب چینی یوان اورایک سو چالیس ارب پاکستان روپے کی دوطرفہ تجارت ہونا تھی تاہم پانچ سال گزرنے کے باوجود کرنسی سواپ معاہدے میں ایک بھی تجارتی ادائیگی نہیں ہوئی۔ پاکستان نے سال دو ہزار بارہ میں ترکی کے ساتھ ایک ارب ڈالر کاکرنسی سواپ معاہدہ کیا تھا جوبغیر کسی ادائیگی کے لئے ستمبر دو ہزارپندرہ میں ختم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق کرنسی سواپ معاہدے کا مقصدڈالروں کی بچت تھا یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک کرنسی سواپ معاہدوںسے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ کرنسی سواپ معاہدوں کے حوالے سے بینکنگ سیکٹر کے کردار پر بات کرتے ہوئے سٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر کا کہنا ہے کہ سواپ معاہدے کے لئے سٹیٹ بینک نے تمام ترطریقہ کار وضع کرنے کے ساتھ ساتھ کمرشل بینکوں کو کرنسی سواپ سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کردی ہے۔اب یہ بینکوں کا کام ہے کہ اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کام کریں۔