Thursday, May 9, 2024

کشمیریوں کو کرنٹ لگانا ، الٹا لٹکانا کون سی جمہوریت ہے ، واشنگٹن پوسٹ

کشمیریوں کو کرنٹ لگانا ، الٹا لٹکانا کون سی جمہوریت ہے ، واشنگٹن پوسٹ
October 15, 2019
واشنگٹن( ویب ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف عالمی سطح پر آوازیں اٹھنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ عالمی جریدے بھی بھارت کے مکروہ چہرے کو آئے روز بے نقاب کر رہےہیں ۔ واشنگٹن پوسٹ نے  کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں،کشمیریوں کو کرنٹ لگا نا اور الٹا لٹکانا کون سی جمہوریت ہے ۔موبائل سروس اور انٹرنیٹ بند،ہزاروں کشمیری گرفتارہیں جبکہ بھارت کی سپریم کورٹ سمیت عدالتوں نے اپیلیں زیر التوارکھی ہوئی ہیں۔ جریدہ لکھتا ہے کہ  بھارتی حکام نے سکت اقدامات اور پابندیوں کے نفاذ کو عارضی قرار دیا جن کے تحت ہزاروں کشمیری سیاستدانوں اور دیگر عوامی شخصیات کو بغیر کسی مقدمے کے گرفتارکیا گیا جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کو معطل کیاگیا۔ اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں   دوماہ سے زائد گزرجانے کے باوجود پابندیاں جاری ہیں، ریاست کے اعلیٰ منتخب نمائندوضں  سمیت سینکڑوں سیاستدان ، ماہرین تعلیم اور سماجی کارکن ابھی تک نظربند ہیں۔ بھارتی فورسز کی طرف سے 13سالہ بچوں سمیت اندھا دھند گرفتاریوں ، مارپیٹ اورتشدد کی مسلسل خبریں آرہی ہیں۔ واشگٹن پوسٹ نے 13گاؤں میں 19افراد کا انٹرویو کیا جنہوں نے کہاکہ 5اگست کے بعد ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیاجارہا ہے ،ڈنڈوں ، لاٹھیوں اور کیبلز سے ماراجارہا ہے ، بجلی کے جھٹکے دیے جارہے ہیں اور طویل وقت سے سر کے بل لٹکایا جارہا ہے ، غیر ملکی صحافیوں اور آزاد مبصرین جن میں امریکی سینٹر کرس وین ہولن بھی شامل ہیں انہیں دورہ کی اجازت نہیں۔ اخبار نے لکھا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے پر فخر کرتا ہے لیکن یہ جمہوری حکومت کی کارروائیاں نہیں ہیں۔