Sunday, May 12, 2024

کشمیری مسلسل لاک ڈاؤن سے دماغی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں ، دی وائر

کشمیری مسلسل لاک ڈاؤن سے دماغی امراض  میں مبتلا ہورہے ہیں ، دی وائر
September 15, 2019
سرینگر ( 92 نیوز)  بھارتی خبر رساں ادارے دی وائر کی چشم کشا رپورٹ میں انکشافات کئے گئے کہ  اپنی شاخت کو بچاتے کشمیری مسلسل لاک ڈاؤن سے دماغی امراض میں مبتلا ہونے لگ گئے۔ مسلسل کرفیو، مواصلاتی بندش، تشدد، گرفتاریاں، خوف اور جبر کی فضاء نے مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کو ذہنی امراض میں مبتلا کردیا۔ بھارتی خبر رساں ادارے دی وائر کے مطابق ڈاکٹروں نے پیش گوئی کی ہے کہ دباؤ اور اضطراب کے کیسز میں اور اضافہ ہو گا کیونکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے نتائج اور مواصلاتی بندشوں نے لوگوں کو اپنے پیاروں سے بات کرنے سے روک دیا ہے۔ لوگ گھروں سے باہر جانے سے خوف زدہ ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت کم لوگوں کو ذہنی علاج کی سہولت مل پائی ہے۔ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے مقبوضہ وادی میں اپنے چار مراکز بند کر دیے ہیں کیونکہ ان کی اپنے عملے تک رسائی نہیں ہو پا رہی۔ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے 2015 کے سروے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تقریبا 18 لاکھ نوجوان ذہنی پریشانی کا شکار ہیں۔ سروے کے مطابق 41 فیصد آبادی  ڈپریشن کا شکار نکلی، 26 فیصد آبادی میں اضطراب کی اور 19 فیصد میں پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کی علامات پائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق لوگ اپنے کاموں پر جانے سے قاصر ہیں اور ان کے لیے کوئی تفریح بھی دستیاب نہیں ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا تھا وہ غیر یقینی کی صورتحال سے پریشان ہیں۔ بہت سے لوگوں کا کہنا تھا انہیں تکلیف اور تذلیل کا احساس ہوا ہے، ان کی شناخت کا احساس ان سے چھین لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں اسپتالوں کی او پی ڈی میں ایسے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جن میں اضطراب اور اختلاج قلب کی علامات پائی گئی۔ اسپتال کے باہر ایک کیمسٹ کا کہنا تھا کہ 16 سال سے 30 سال کی عمر تک کے لوگوں میں اینٹی ڈپریشن ادویات کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔