Friday, May 17, 2024

کشمیر کیلئے ہرپاکستانی جنگ لڑنے کو تیار ہے ، آئی ایس پی آر

کشمیر کیلئے ہرپاکستانی جنگ لڑنے کو تیار ہے ، آئی ایس پی آر
April 29, 2019
راولپنڈی ( 92 نیوز ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ہر پاکستانی کشمیر کے لئے جنگ لڑنے کو ہمہ وقت تیار ہے ، کشمیر ہماری رگوں میں دوڑتا ہے ۔ میڈیا  بریفنگ میں پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ کشمیر کے لوگوں کی سوچ ہماری رگوں میں شامل ہے ، ہر پاکستان کشمیر کیلئے جنگ کرنے کیلئے تیار ہے، گزشتہ دو ماہ میں بھارت نے ان گنت جھوٹ بولے ۔

بھارتی طیارے جے ایف تھنڈر سے گرائے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

بھارت نے رات میں حملہ کرنے کی کوشش کی جس کا جواب ہم نے دن میں دیا ، ہم نے بھارت کے دو جہاز گرائے جبکہ ہمارے ڈر سے بھارت نے خود اپنا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر مار گرایا ۔

بھارت نے ان گنت جھوٹ بولے

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جھوٹ بولے جاتے رہے جس پر ہم نے  مقامی اور غیر ملکی میڈیا کو اپنے علاقوں کا دورہ کرایا ، بھارتی میڈیا کو بھی آنے کی دعوت دی  اور بھارت سے ثبوت بھی مانگے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے،ہمارے پاس بتانے کو بہت کچھ ہے، ہم نے دو بھارتی طیارے مار گرائے جنہیں ساری دنیا نے دیکھا ۔ جس بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے قریب ہم نے میزائل گرایا وہاں کون موجود تھا یہ بھی بتائیں۔

یہ 1971 نہیں

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت یاد رکھے یہ 1971 نہیں ، نہ وہ فوج ہے اور نہ وہ حالات ہیں، 1971میں ہمارا یہی میڈیا ہوتا تو مشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ افغانستان جنگ کو جائز قرار دے کر پاکستان میں جہاد کو جائز بھی قراردیا گیا،11/9کے بعدہم نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشن کئے اور  آج پاکستان میں کسی منظم دہشتگرد تنظیم کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں ہے ۔

ہم ایک ذمہ دار ریاست اور امن چاہتے ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان میں کسی قسم کی منظم دہشت گردتنظیم نہیں ، 70ممالک کی انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ ہماری معلومات شیئر ہوتی ہے،دہشتگردی کیخلاف 81ہزارجانوں کی قیمت ادا کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے، افغانستان میں جنگ اور ایرانی انقلاب کے بعد پاکستان میں مدرسے بننا شروع ہوئے، پاکستان میں30ہزار سے زائد مدرسے ہیں، تعلیمی نظام میں دنیا کے 139 ممالک میں پاکستان 113ویں نمبر پر ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حکومت پاکستان  تمام مدرسوں کو قومی دھارے میں لائے گی،تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ماتحت کیا جائے گا، تمام علما مدرسوں کو قومی دھارے میں لانے پر رضا مند ہیں،اس  میں  کوئی دو رائے نہیں ہے، نظام تعلیم میں سب فقوں کی عزت ہوگی کسی دوسرے کےخلاف نفرت انگیز مواد نہیں ہوگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مدرسوں کو بورڈز اور ہائیر ایجوکیشن کے ساتھ منسلک کیا جائے گا،انہیں ڈگریاں ملیں گی، اس معاملے پر  قانون سازی کیلئے بل تیار ہورہا ہے،ان تمام چیزوں کو ٹھیک کرنے کیلئے 2ارب روپے چاہئیں پھر سالانہ ایک ارب روپے درکار ہوں گے۔

سی پیک پر کام ہو رہاہے

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ سی پیک پر کام ہورہا ہے، سی پیک میں مشرقی اور مغربی لنک ہے ، جب امن ہو گا تو ترقی بھی ہو گی، بھارت کو کہتے ہیں آئیں ہماری سیاسی قیادت سے بیٹھ کر بات کریں ، بھارت کو فیصلہ کرنا ہوگا وہ 27 فروری چاہتا ہے یا پھر غربت اور افلاس کا خاتمہ۔

اسلام آباد جلسے کے لئے پی ٹی ایم کو را نے فنڈنگ کی

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ  پی ٹی ایم جب شروع ہوئی تو سب سے پہلے ان سے میری انگیجمنٹ ہوئی ، مجھے صرف ایک ڈائریکشن دی گئی تھی کہ  یوتھ اگر غلط بات بھی کہیں تو ان سے سخت ہاتھ نہیں رکھنا ، انہوں نے بہت جنگ اور خون خرابہ  دیکھا ہے ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ میری پی ٹی ایم والوں سے  بہت اچھی بات چیت ہوئی ، ان کی تین ڈیمانڈز تھیں پہلی کہ مائنز وہاں سے ہٹائے جائیں ، دوسری فوج کی چیک پوسٹیں ختم کی جائیں اور تیسری لا پتہ افراد تھیں ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ وہ جنگ زدہ علاقے تھے ، وہاں پر مائنز ہیں ہم  مانتے ہیں ، جنگ کے دوران تو ہمارا ساتھی بھی شہید ہو جائے تو ہم  فوکس آپریشن پر رکھتے ہیں   ۔ ہم نے 48 انجینئرز کی ٹیم لگائی  جنہوں نے 45 فیصد علاقے کو مائنز سے کلیئر کر دیا ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مائنز والے علاقوں کی نشاندہی کی جاتی ہے اور عوام کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے کہ یہاں مت جائیں ،یہاں بم ہو سکتا ہے  اگر نظر آئے تو ہمیں بتائیں ، وہاں پر جانی نقصان ہوا ہو گا، 101 شہادتیں پاک فوج کی ہوئیں ، وہ صرف اپنا کام کرتے ہوئے ہوئیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دوسری  ڈیمانڈ چیک پوسٹیں ہٹانے کی تھیں ، چیک پوسٹیں پاک فوج کی تھیں ، اس میں صوبائیت  کا عنصر نہیں ،  جتنی بھی شہادتیں ہوئی اس میں  پاکستان کے جوان شہید ہوئے ، شہید ہونے والوں  کی اپنی فیملیز وہاں پر نہیں تھیں ، وہ وہاں اپنی فیملی کی حفاظت کے لئے نہیں ، آپ کے لئے ہی  ہیں ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کہاں تھے یہ جب ان کے لوگوں کے سر کٹنے کے بعد فٹبال کھیلا جا رہا تھا ، تب تو وہاں پاک فوج نے جا کر  کام  کیا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ تیسرا مطالبہ لا پتہ افراد کا تھا   جو سات ، آٹھ ہزار کے تھے ۔ قانونی طریقے سے کمیشن بنا جو روزانہ ان کی بات سنتا ہے  اور اب وہ لسٹ  کم ہو کر  قریب دو ہزار رہ گئی ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہنا تھا کہ لا پتہ افراد کے مطالبے سے متعلق پی ٹی ایم کی لسٹ دیں کہ اس کے کتنے لوگ افغانستا میں بیٹھے ہیں تا کہ لاپتہ افراد سے اس کا موازنہ کیا جائے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا کہ مطالبات اور تکالیف ان کی نہیں ، ہمارے ان پٹھان بھائیوں کی ہیں جو دن رات وہاں رہتے ہیں ، یہ تو وہاں رہتے بھی نہیں ہیں ۔ فوج سے زیادہ کس کی خواہش ہو گی وہاں خوشحالی آئے  ، یہ تو وہاں کے بھی نہیں ۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم  کی ویب سائٹس پر چندے کی تفصیل دی گئی ہے کہ  ہم پٹھانوں سے چندہ مانگتے ہیں ، جو  تفصیل آپ نے وہاں دی اس سے بہت زیادہ پیسہ آپ کے پاس اکٹھا ہوا ہے ، بتائیں کہاں سے آیا۔22 مارچ 2018 کو این ڈی ایس نے ان کو  احتجاج جاری رکھنے کے لئے کتنے پیسے دیے اور وہ کہاں ہیں ۔ ترجمان پاک فوج نے پوچھا کہ اسلام آباد کے سب سے پہلے دھرنے کے لئے انہیں را نے پیسے دیے ، 8 اپریل 2018 کو قندھار انڈین قونصل میں  منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار تھا جس کے ساتھ ایک دوست تھا جو پیسے لے کر پاکستان آیا۔  مشعل خان  کینیڈا سے کابل کیوں آیا اور بلوچ علیحدگی  پسندوں سے ان کا کیا تعلق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ افغانستان میں شہید ہوے ہیں ، ہم افغانستان سے ڈیڈ باڈی کی واپسی سے بات کرتے ہیں ، آپ کس  حیثیت سے قبیلے کی سطح کا کام کر رہے ہیں ، یہ حکومت کا کام ہے یا آپ کا ذاتی کام ہے ۔جو اس علاقے میں حکومت یا فوج کے حق میں بولتا ہے وہ مارا جاتا ہے ، کیوں مارا جاتا ہے ، ٹی ٹی پی آپ کے حق میں کیوں بیان دیتی ہے ، اس کے خلاف جنگ کرتے  ہمارے سینکڑوں فوجی ، عوام شہید ہوئے ہیں ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ چلیں آپ نے  دنیا بھر سے چندہ مانگ لیا  تو اس کا سب سے بہتر استعمال  علاقے کی ترقی ہے ، مگر آپ جلسہ کوئٹہ اور لاہور میں کرتے ہیں ، آپ پاکستان سے باہر جا کر  افواج پاکستان ، حکومت پاکستان کے مخالف بولنے والوں سے ملتے ہیں ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ لورالائی میں 800 بچے پولیس میں اینٹری  کے امتحان دینے بیٹھے تھے  کہ حملہ ہو گیا ،  دس پولیس  اور  ایف سی جوان شہید ہو گئے  ان کی نماز جنازہ  پڑھنے تو آپ نہیں گئے  ، نہ افغانستان میں ان کی غائبانہ نماز جنازہ ہوئی ۔ ارمان  لونی کا جنازہ پڑھنے  آپ جلوس اکٹھا کر کے پہنچ گئے ،  حالانکہ اس کی پوسٹمارٹم رپورٹ کہتی ہے کہ وہ دل کا مریض تھا اور اسی سے  اس کی وفات ہوئی ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آپ فوج سے کس بدلے کی بات کر رہے ہیں ،آپ لڑ  سکتے ہیں ؟،  آرمی چیف نے  پہلے دن کہا تھاکہ  ان کیساتھ پیار سے ڈیل کرنا ،، آپ نے جتنی لیبرٹی لینی تھی لے لی ۔