Thursday, April 25, 2024

کشمیر کی صورت حال جان کر دل ٹوٹ جاتا ہے :ششی تھرور

کشمیر کی صورت حال جان کر دل ٹوٹ جاتا ہے :ششی تھرور
October 8, 2019
نئی دہلی ( ویب ڈیسک ) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیوں پر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی صورتحال کے متعلق جان کر دل ٹوٹ سا جاتا ہے ۔ ششی تھرور نے کہا کہ  ان پابندیوں سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی لیکن اس سے بھگتوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، انکا اشارہ مودی اور انکے ساتھیوں کی جانب تھا۔ اپنے ٹویٹ میں ششی تھرور نے سوال کیا کہ کیا حکومت کو کوئی اندازہ بھی ہے کہ کشمیر کے متعلق عالمی میڈیا کی رپورٹس بھارت کی ساکھ کو کتنا نقصان پہنچا رہی ہیں؟ اور کیا مودی سرکار یہ سمجھتی ہے کہ اسکے دور میں عالمی سطح پر ہماری ساکھ بہتر ہوئی ہے ؟۔ ششی تھرور کشمیریوں کے حق میں اٹھنے والی  بھارت سے پہلی آواز نہیں  بلکہ ان سے قبل  خود بھارتی میڈیا بھی  مودی حکومت کے سیاہ کرتوتوں کو بے نقاب  کر چکا ہے ، خبر رساں ادارے سکرول نے ایک کشمیری خاندان کی دلخراش داستان شائع کی  ۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے 8 اگست کو ضلع شوپیاں میں کشمیری خاندان کے گھر پر چھاپہ مارا اور 14 سالہ محمد آفتاب کو اٹھا کر لے گئے۔ بھارتی درندوں نے دوران حراست محمد آفتاب کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ صرف بھارتی میڈیا ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا بھی  مقبوضہ کشمیر  سے متعلق متعدد خبر شائع اور ویڈیوز نشر کر چکا ہے ۔  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دو مہینے ہونے پر عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ایک ویڈیو جاری کر دی جس میں مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی حالت زار کو دکھایا گیا ۔ الجزیرہ  کا اپنی ویڈیو میں کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر تاحال لاک ڈاؤن کا شکار ہے ،  پابندیوں نے کشمیریوں کی زندگیوں پر ناقابل قبول بوجھ ڈال دیا ہے۔ نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں بھارتی فوجی تعینات کیے گئے ہیں اور مکمل مواصلاتی بلیک آوٹ ہے۔ سرینگر کے رہائشی غلام جیلانی کا عالمی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے  کہنا کہ ہم خوفزدہ ہیں ، بھارتی حکومت نے اسکول کھولے لیکن بچے نہیں جا رہے۔ ایک اور کشمیری مدثر خان کا کہنا تھا ہمیں موجودہ صورتحال کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔ 8 دنوں بعد میری بیٹی اسپتال سے ڈسچارج ہوئی ہے گھر جانے کیلئے بھی کوئی گاڑی نہیں مل رہی۔ الجزیرہ کے مطابق  روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں کشمیری گھروں سے نکلتے ہیں ، بھارتی جارحیت کے خلاف  اور پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں۔ مظاہرین مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کے خاتمے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ دوسری جانب  امریکی ڈیموکریٹک رہنما اور صدارتی امیدوار الزبتھ وارن بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش کر چکی ہیں ۔ ایک ٹویٹ میں امریکی سینیٹر الزبتھ وارن کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی مستقل بندش اور دیگر پابندیاں قابل تشویش ہیں۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کا احترام کرے۔ الزبتھ وارن سے قبل ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز اور کانگریس مین” بیٹو او رورک” سمیت  دیگر اہم امریکی سیاست دان بھی مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کے اقدامات پر سخت تشویش کا اظہار کر چکے ہیں ۔