Saturday, April 20, 2024

کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کا اقدام ہندوستانی حکومت کی پالیسی کا مظہر ہے ، نیول چیف

کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کا اقدام ہندوستانی حکومت کی پالیسی کا مظہر ہے ، نیول چیف
February 28, 2020
 کراچی (92 نیوز) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افئیرز کے زیر اہتمام "مسئلہ کشمیر - ہندوستانی آئین کی دفعات 35A اور 370 ، پاکستان کے پاس موجود آپشنز اوربھارت میں ہندوتوانظریات کا فروغ " کے عنوان پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد بحریہ یونیورسٹی کراچی میں کیا گیا۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے سیمینار کے دوسرے سیشن میں بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔ سیمینار کے دوران نمایاں اسپیکرز میں سینیٹر مشاہد حسین سید، سابق سفیرعبدالباسط ،سابقہ چئیر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ، گروپ کیپٹین سلطان محمد حالی (ر)، ڈاکٹر رابعہ اختر کے علاوہ نامور پالیسی میکرز، دفاعی تجزی کاروں اور تعلیم کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے مسئلہ کشمیر کے تاریخی، قانونی، اخلاقی اور سماجی و سیاسی پہلوﺅں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے فاشسٹ ہندوتوا نظریات کے فروغ پر بھی سیر حاصل گفتگو کی۔ سیمینار کے مقررین نے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کو منظر عام پر لانے کے لئے موثر سفارتی اور میڈیا مہم کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تناظر میں کشمیر کی موجودہ صورتحال میں موثر کردار ادا کرنے کے لئے پاکستان کے پاس موجود پالیسی آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرزوائس ایڈمرل عبد العلیم نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کشمیریوں کی "خصوصی حیثیت" کے ساتھ ساتھ ہندوستانی مسلمانوں کے بعض طبقات کو بھارتی شہریت سے محروم کرنے کے بارے میں بھی بات کی جو ابھرتی ہوئی ہندوستانی انتہا پسندی کا واضح ثبوت ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق خود ارادیت مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو مزید اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کشمیریوں کا ان کا حق مل سکے۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ ریاست جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کا ہندوستان کا اقدام ہندتوا نظریہ کو فروغ دینے کی ہندوستانی حکومت کی پالیسی کا ایک اور مظہر ہے جس کا مقصد بھارت کو انتہا پسند ہندو اکثریتی "ہندوستان" میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے مابین مسئلہ کشمیر بنیادی تنازعہ ہے جس کے سمندری سلامتی کی صورتحال پر بھی شدید اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاک بحریہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے چیلنجز سے بخوبی واقف ہے اور وہ دشمن کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے تیارہے۔ سیمینار میں سول اور تینوں مسلح افواج سے تعلق رکھنے والے افسران کے علاوہ تعلیمی ماہرین ، بحریہ یونیورسٹی کے طلباء اور فیکلٹی ، میڈیا کے نمائندگان، مقامی تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں کے محققین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔