Friday, April 26, 2024

کشش ثقل کی لہروں کو ماپنے کیلئے مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا گیا

کشش ثقل کی لہروں کو ماپنے کیلئے مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا گیا
December 7, 2015
لندن (ویب ڈیسک) کائنات میں پیش آنے والے عظیم واقعات کے بعد خلا اور وقت میں سکڑاو کے باعث کشش ثقل کی لہریں وجود میں آتی ہیں۔ پہلی مرتبہ انسان ان لہروں کو ماپنے کی کوشش کر رہا ہے جس کے لیے یورپ نے ”لیزا پاتھ فائنڈر“ نامی مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا ہے۔ یہ سیارہ زمین سے لاکھوں کلومیٹر دور اس ٹیکنالوجی کا تجربہ کرے گا جو کشش ثقل کی لہروں کو دریافت کرنے کے لیے درکار ہوں گی۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے بلیک ہولز کے آپس میں انضمام کا سراغ لگانا آسان ہو جائے گا۔ بلیک ہولز کے باہم ملاپ سے کہکشاوں کی نشوونما کا اندازہ ہوتا ہے۔ پاتھ فائنڈر کو فرنچ گیانا سے ویگا راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا ہے۔ یہ مصنوعی سیارہ زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر دور سورج کی سمت میں جائے گا۔ یہ مشن ایک برس تک جاری رہے گا۔ پاتھ فائنڈر میں صرف ایک آلہ نصب ہے جو سونے اور پلاٹینم سے بنے دو چھوٹے ٹکڑوں کے درمیان 38 سینٹی میٹر کے فاصلے پر نظر رکھے گا۔ ان ٹکڑوں کو خلائی جہاز کے اندر گرنے دیا جائے گا اور ایک لیزر سسٹم کی مدد سے ان کی حرکت کا باریکی سے مشاہدہ کیا جائے گا۔ یہ سسٹم چند پیکو میٹر تک کا فاصلہ ناپنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ ایک ایٹم کے قطر سے بھی کم ہوتا ہے۔ سونے اور پلاٹینم کے ٹکڑوں میں روشنی منعکس کی جائے گی جس کے بعد لیزر کی شعاعوں کو آپس میں ملا کر ان کے مدھم ہونے یا زیادہ روشن ہونے کا پتا چلایا جائے گا جس سے ٹکڑوں کی حرکت کا اندازہ ہو گا۔ زمین پر ایسے تجربات پہلے بھی کیے جا چکے ہیں لیکن خلا میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔