Thursday, May 9, 2024

کروڑوں کی کرپشن میں ملوث ایس ایچ ا و کی ملازمت پر بحالی کی استدعا مسترد

کروڑوں کی کرپشن میں ملوث ایس ایچ ا و کی ملازمت پر بحالی کی استدعا مسترد
February 10, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث ایس ایچ او کی ملازمت پر بحالی کی استدعا مسترد کر دی ، ریمارکس دیے کہ  پولیس انسپکٹر انکوائری میں  افسر کو مطمئن نہ کرسکے۔ خیبرپختونخواہ میں تعینات ایس ایچ او کی ملازمت پر بحالی کی استدعا مسترد کر دی گئی ، سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ عدالت نے  قرار دیا کہ پولیس انسپکٹر دوران انکوائری اثاثوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے اور انکوائری افسر کو مطمئن نہ کرسکے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے پولیس انسپکٹر نے ایک کروڑ دس لاکھ کی ایک پراپرٹی ، ایک کروڑ کی دوسری، 28 لاکھ کی تیسری اور  66 لاکھ کی چوتھی پراپرٹی خریدی۔ وکیل سے استفسار کیا آپ کے موکل کے پاس یہ پیسہ کدھر سے آیا ، پراپرٹی کہاں سے خریدیں اس کی منی ٹریل بتائیں ۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ میرا موکل پراپرٹی کا کام بھی کرتا ہے اور زرعی آمدنی بھی ہے ، انکوائری میں ان پراپرٹیز پر جرح نہیں ہوئی۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ 12 لاکھ 80 ہزار کا آپ کے موکل نے حج کیا ، 30 ہزار ماہانہ تنخواہ والا 16 گریڈ کا افسر اتنا مہنگا حج کیسے کرسکتا ، 30 ہزار تنخواہ والا پراپرٹی خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، بتا دیں آپ کا پرائز بانڈ نکلا یا لاٹری۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے موکل کی 30 لاکھ کی ایک ،  60 لاکھ کی دوسری، 80 لاکھ کی تیسری اور 92 لاکھ کی ایک اور زرعی آمدنی آئی ، کیا زمین سونا اگلتی تھیں۔