Thursday, April 18, 2024

کروڑوں روپے سالانہ اکٹھے ہوتے ہیں، آپ تنخواہوں میں اڑا دیتے ہیں، چیف جسٹس

کروڑوں روپے سالانہ اکٹھے ہوتے ہیں، آپ تنخواہوں میں اڑا دیتے ہیں، چیف جسٹس
November 11, 2018
لاہور (92 نیوز) مسجدوں میں چندہ اکھٹا کرنے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے محکمہ اوقاف کے افسران پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں روپے سالانہ اکٹھے ہوتے ہیں، آپ تنخواہوں میں اڑا دیتے ہیں۔ چھٹی کے روز بھی چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار ان ایکشن ہوئے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عدالت لگا لی۔ محکمہ اوقاف کے تحت مسجدوں میں چندہ اکھٹا کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےمحکمہ اوقاف کے افسروں کو خوب جھاڑ پلائی۔ ریمارکس میں کہا پچاسی کروڑ روپے سالانہ اکٹھے ہوتے ہیں جو آپ تنخواہوں کی مد میں اڑا دیتے ہیں۔ مساجد کے باتھ روم تک انتہائی بری حالت میں ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا قانونی لحاظ سے نہیں احتراماً پوچھ رہا ہوں، لیکن آپ کے روئیے سے لگتا ہے قانونی طریقہ ہی استعمال کرنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے سیکرٹری اوقاف سے کام نہیں ہوتا تو عہدہ چھوڑ دیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کہاں ہیں اگلی سماعت پر حاضر ہوں،عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔