Thursday, April 25, 2024

کروڑوں برس پرانے خارپشت کے فوسلز نے سائنسدانوں کو حیرت زدہ کر دیا

کروڑوں برس پرانے خارپشت کے فوسلز نے سائنسدانوں کو حیرت زدہ کر دیا
October 17, 2015
میڈرڈ (ویب ڈیسک) سائنسدانوں کو ساڑھے 12 کروڑ سال پرانے خار پشت کے آثار ملے ہیں۔ یہ قدیم مخلوق بہت عمدگی سے فوسل کی شکل میں محفوظ ہو گئی تھی۔ ریڑھ کی ہڈی والے جانور خارپشت کی اب تک دریافت ہونے والی یہ سب سے قدیم نسل ہے۔ یہ تحقیق ”نیچر“ نامی سائنسی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس مخلوق کا نام سپائنولیسٹیز زینارتھروسس رکھا گیا ہے اور اسے میڈرڈ کی آٹونومس یونیورسٹی کی تحقیق کار اینجلا بسکلیونی اور ان کی ٹیم نے وسطی سپین کے علاقے لاس ہویاس کیوری میں کھدائی کے دوران دریافت کیا۔ تحقیق کے شریک مصنف امریکہ کی یونیورسٹی آف شکاگو کے ڈاکٹر ژی شی لو کا کہنا ہے کہ سپائنولیسٹیز ایک شاندار دریافت ہے۔ یہ بات بہت حیرت انگیز ہے کہ اتنا قدیم ہونے کے باوجود بھی اس جانور کی جلد اور بال چھوٹی چھوٹی جزئیات کے ساتھ محفوظ تھیں۔ اس جانور کے جگر، پھیپھڑے اور پردہ شکم جوں کے توں تھے۔ اس کے جسم پر ریشمی بال، ریڑھ کی ہڈی اور جلد پر موجود چھلکے بھی صحیح حالت میں تھے۔ جرمنی کی یونیورسٹی آف بون کے پروفیسر ٹامس مارٹن کا کہنا ہے کہ کھدائی کے دوران عام طور پر آپ کو ہڈیاں یا ڈھانچے ملتے ہیں اور ہمیں بہت سے جانوروں کے آثار ڈھانچوں کی صورت ہی میں ملے ہیں لیکن اس طرح جسم کے نرم حصے اتنی تفصیل کے ساتھ کبھی نہیں ملے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مخلوق کا حجم چوہے جتنا تھا۔ اس کے کان بڑے بڑے اور منہ نوکیلا تھا۔ کمر پر چھوٹی ایال اور پیٹ نرم بالوں سے ڈھکا ہوا تھا۔ وہ زیادہ تر زمین ہی پر رہتے تھے اور کیڑے مکوڑے کھاتے تھے۔